اگرتلہ، تریپورہ بار کونسل نے جمعرات کو سبکدوش ججوں کے خلاف مرکزی وزیر قانون کرن رجیجو کی مذمت کی اور الزام لگایا کہ یہ مرکزی حکومت کی طرف سے عدالت میں مداخلت کرنے کی کوشش کی ہے۔تجربہ کار وکیل اور بار کاؤنسل کے صدر پروشتم رے برمن نے یہاں میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی وزیر قانون کے ذریعے کیا گیا تبصرہ قابل مذمت ہے، جس میں انہوں نے سپریم کورٹ اور سپریم کورٹ کے سبکدوش ججوں کو ہندوستان مخالف قرار دیا ہے۔
کرن رجیجونے حال ہی میں ایک کنکلیو میں دعوی کیا تھاکہ کچھ سبکدوش اور کچھ کارکن جو’ہندوستان مخالف کا حصہ ہیں،یہ کوشش کررہے ہیں کہ ہندوستان عدلیہ اپوزیشن کا کردار ادا کرے۔ پروشتم رے برمن نے کہا،”ہمارا خیال ہے کہ مرکز حکومت کے خلاف ججوں کو بولنے سے روک کر عدالت پر دباؤ بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔ یہ ان ججوں کے لئے خطرہ ہے، جو حکومت کے سامنے جھکنے سے انکار کرتے ہیں۔“
انہوں نے الزام لگایا کہ مرکزی حکومت پورے ملک میں ’تانا شاہی‘ کر رہی ہے۔ مرکز ہندوستانی عدلیہ سمیت سبھی جمہوری اداروں پر قبضہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ مرکز چاہتا ہے کہ سپریم کورٹ اور ملک کے مکمل عدلیہ نظام مرکز کے انگوٹھے کے نیچے ہو، جس کا ثبوت ملک کے نائب صدر اور راجیہ سبھا کے چیئر مین جگدیپ دھنکھڑ کی تقریر سے مل گیاہے۔