نئی دہلی: سپریم کورٹ 1984 کے بھوپال گیس سانحہ کے متاثرین کے لیے یونین کاربائیڈ کارپوریشن (یو سی سی) کی جانشین فرموں سے 7,400 کروڑ روپے کے اضافی معاوضے کی مانگ کرنے والی مرکز کی طرف سے دائر کیوریٹیو پٹیشن کو مسترد کر دیا۔ جسٹس سنجے کشن کول کی صدارت والی پانچ ججوں کی آئینی بنچ نے 12 جنوری کو فیصلہ محفوظ رکھنے کے بعد آج فیصلہ سنایا۔ بنچ میں جسٹس سنجیو کھنہ، ابھے ایس اوکا، وکرم ناتھ اور جے کے مہیشوری بھی شامل تھے۔ دراصل یونین کاربائیڈ کارپوریشن نے بھوپال میں گیس سانحہ کے بعد 470 ملین امریکی ڈالر کا معاوضہ دیا تھا۔ متاثرین نے مزید معاوضے کا مطالبہ کرتے ہوئے عدالت سے رجوع کیا تھا۔ مرکز نے 1984 کے سانحہ کے متاثرین کو کمپنی سے 7,844 کروڑ روپے کے اضافی معاوضے کا مطالبہ کیا تھا۔ مرکز نے دسمبر 2010 میں سپریم کورٹ میں معاوضے کو بڑھانے کے لیے کیوریٹیو پٹیشن دائر کی تھی۔
بتادیں کہ مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ کے 14 فروری 1989 کے فیصلے کا بھی از سر نو جائزہ لینے کا مطالبہ کیا جس میں 470 ملین امریکی ڈالر کا معاوضہ مقرر کیا گیا تھا، یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ 1989 کے تصفیے کو شدید نقصان پہنچا تھا۔ مرکز نے دسمبر 2010 میں سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی تھی۔ 7 جون 2010 کو بھوپال کی ایک عدالت نے یو سی سی کے سات ایگزیکٹوز کو دو سال قید کی سزا سنائی تھی۔