اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

Protest Outside Uttarakhand Bhavan: اتراکھنڈ بھون کے باہر دھرم سنسد کے خلاف احتجاج

دارالحکومت دہلی میں یونائٹڈ اگینسٹ ہیٹ کے بینر تلے بایاں محاذ کی طلباء جماعتوں نے Protest Outside Uttarakhand Bhavan اتراکھنڈ بھون کے باہر آج احتجاجی مظاہرہ کیا۔ احتجاجی مظاہرہے میں سماجی کارکنان نے بھی شرکت کی اور اپنی ناراضگی کا اظہار کیا۔

student-bodies-hold-protest-against-haridwar-hate-event
اتراکھنڈ بھون کے باہر دھرم سنسد کے خلاف احتجاج

By

Published : Dec 27, 2021, 9:53 PM IST

ملک کی شمالی ریاست اتراکھنڈ کے ہری دوار میں منعقدہ ’دھرم سنسد‘ یعنی دھارمک پارلیامنٹ میں سخت گیر ہندو تنظیموں کے سربراہان کی جانب سے مسلمانوں کی نسل کشی کرنے اور ان کے خلافنفرت انگیز تقاریر کی ویڈیوزوائرل ہونے کے بعد مختلف حلقوں کی جانب سے شدید غم و غصے کا اظہار کیا جارہا ہے۔

ویڈیو

اس سلسلے میں آج دارالحکومت دہلی میں یونائٹڈ اگینسٹ ہیٹ کے بنر تلے بایان محاذ کے طلبہ جماعتون نے اتراکھنڈ بھون کے باہر احتجاجی مظاہر کیا۔ اور نفرت انگیز تقریر کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔'


اس موقع پر ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے احتجاجی مظاہرہ میں شرکت کرنے آئے متعدد لوگوں سے بات کی اور ان کی رائے جاننے کی کوشش جس پر آصف اقبال تنہا کہاکہ کس طرح سے دھرم سنسد کے دوران مسلمانوں کو مارنے اور انہیں ختم کرنے کی باتیں کی گئی اور اس سب کے باوجود ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی یہ افسوس ناک ہے۔'

انہوں نے مزید کہاکہ اس سے بھارت کی جمہوریت کو خطرہ ہے اس لیے ہم اپیل کرتے ہیں کہ ان لوگوں کے خلاف کارروائی کی جائے اور انہیں سلاخوں کے پیچھے بھیجا جائے۔'

اتراکھنڈ بھون کے باہر دھرم سنسد کے خلاف احتجاج
جامعہ سے پی ایچ ڈی کی تعلیم حاصل کرنے والے محمود انور نے کہاکہ آج ہم اتراکھنڈ بھون کے باہر اس لیے جمع ہوئے ہیں، کیونکہ دھرم سنسد کے نام پر جس طرح سے مسلمانوں کی نسل کشی کی بات کہی گئی اس پر کسی بھی سیکولر لیڈر نے آواز نہیں اٹھائی ہے۔'انہوں نے مزید کہاکہ' یو اے پی اے ایسے لوگوں کے خلاف لگانا چاہیے جو ایک خاص طبقہ کے خلاف زہر افشانی کر رہے ہیں نہ کہ ان طلبہ پر جو اپنے جمہوری حق کے لیے آواز بلند کر رہے ہیں۔'یوتھ آف حضرت نظام الدین تنظیم کے رہنما شیخ جیلانی نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ اس ملک میں صرف ایک ٹویٹ کرنے پر یو اے پی اے لگا دیا جاتا ہے، شرجیل امام صرف چکہ جام لگانے کی بات کی تھی اور اسے سلاخوں کے پیچھے بھیج دیا گیا اور جب یہ لوگ دھرم سنسد کے نام پر مسلمانوں کے قتل عام کی بات کرتے ہیں تو ان پر کوئی کارروائی نہیں کی جاتی۔ کیا اس ملک میں دو قانون ہیں ایک مسلمانوں کے لیے اور ایک بی جے پی کے لیے؟'

مزید پڑھیں:

ABOUT THE AUTHOR

...view details