اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

کانپور: آوارہ کتوں کی نس بندی - urdu news

کانپورمیں انسانوں کی آبادی کے ساتھ کتوں کی آبادی بھی تیزی سے بڑھ رہی ہے آوارہ کتوں کی آبادی لاکھوں میں پہنچ گئی ہے۔ ان کتوں سے ہونے والے حادثات سے پریشان نگر نگم نے کانپور میں کتوں کی بڑھتی آبادی کو روکنے کے لئے (نس بندی) ضبط تولید کرانا شروع کردیا ہے۔ اب تک 20 ہزار سے زائد آوارہ کتوں کی نس بندی ہوچکی ہے۔

کانپور: آوارہ کتوں کی نس بندی
کانپور: آوارہ کتوں کی نس بندی

By

Published : Sep 23, 2021, 4:56 PM IST

کانپور شہر میں ایک اندازے کے مطابق تقریباً دو لاکھ سے زائد آوارہ کتے ہر گلی ہر محلے میں اور ہر سڑک پر دس دس کے غول میں دیکھنے کو مل جاتے ہیں۔ ویسے تو یہ کتے دن میں خاموش رہتے ہیں لیکن رات ہوتے ہی یہ کُتے بھونکنا شروع کردیتے ہیں۔

کانپور: آوارہ کتوں کی نس بندی

تیز رفتار سے گاڑیوں کے پیچھے بھاگنا ان پر کاٹنے کے لئے جھپٹنا یہ عام سی بات ہے، وہیں کم گھنی آبادی والے علاقوں میں رات میں ان کا جیسے راج ہوجاتا ہے۔

نئے لوگوں کا ان علاقوں سے گزرنا مشکل ہوجاتا ہے۔ کتوں کی دہشت رات میں کافی زیادہ ہوتی ہے، لوگوں کا ایسے علاقوں سے گزرنا مشکل ہوجاتا ہے۔

ان کتوں کے آئے دن کاٹنے کی شکایتیں ضلع انتظامیہ کے پاس پہنچ رہی تھی آخر میں نگر نگم (میونسپل کارپوریشن ) کانپور نے ان کتوں کی آبادی کو کنٹرول کرنے کا فیصلہ کیا اور باقاعدہ ایک این جی او کو ان کی نس بندی یعنی ضبط تولید کرنے کے لیے ٹھیکہ دے دیا۔

اس این جی او نے اب تک کانپور شہر کے 20 ہزار سے زائد کتوں کی نس بندی کردی ہے۔ جس کی وجہ سے اب ان کی آبادی کو بڑھنے سے روکا جاسکے گا۔

یہ این جی او کے لوگ گلی گلی محلے محلے میں اپنا دستہ بھیج کر ان آوارہ کتوں کو پکڑ کر لاتی ہے اور انہیں چار دن تک اپنے پاس رکھتی ہے ان کا آپریشن کرتی ہے، علاج معالجے کے بعد انہیں واپس پھر انہی علاقوں میں چھوڑ دیا جاتا ہے۔ جہاں سے انہیں پکڑ کر لایا گیا تھا اس طرح سے اب ان کی نئی نسل نہیں پیدا ہوسکے گی۔

ان آوارہ کتوں کی نس بندی کرکے ضبط تولید بھلے ہی کی جارہی ہو لیکن اس کا ایک بڑا نقصان یہ بھی سامنے دیکھنے کو مل رہا ہے کہ یہ کتے پہلے سے زیادہ اب خونخوار ہوتے جارہے ہیں۔

مزید پڑھیں:تڑپتی رہی معصوم، نوچتے رہے کتے اور پھر۔۔۔

ضلع انتظامیہ نے اگر جلد ہی اس کا کوئی معقول حل نہ نکالا تو پھر یہ شہر کے لئے مصیبت بن جائے گی۔ حالانکہ ان کتوں کو جو انجکشن لگائے جارہے ہیں اس سے ان کے کاٹنے کے بعد بھی کسی کو کوئی شدید نقصان نہیں پہنچے گا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details