سرینگر ہوائی اڈے کے ڈائریکٹر کلدیپ سنگھ نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا "امت شاہ کی جانب سے پرواز کا افتتاح کرنے کے بعد طیارہ (G8 1595)، 159 مسافروں کو لے کر شام 6:20 پر سرینگر سے شارجہ کے لیے روانہ ہوا۔ یہ پرواز شارجہ تقریبا دس بجے پہنچے گی۔"
ان کا مزید کہنا تھا کہ "اس پرواز کے شروع ہونے سے نہ صرف مسافروں کا وقت بچے گا بلکہ پیسوں کی بھی بچت ہوگی۔ پرواز کے لیے تمام تیاریاں مکمل کی گئی تھی اور عالمی وبا کورونا وائرس کے پیش نظر تمام رہنما خطوط کو بھی شامل کیا گیا ہے۔"
وہیں جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلی عمر عبداللہ نے اس حوالے سے طنز کرتے ہوئے کہا کہ "کیا پاکستان کا دل بدل گیا ہے؟"
سماجی رابطہ کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے اپنے خیالات ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ "...کیا پاکستان کا دل بدل گیا ہے اور سرینگر سے شروع ہونے والی پروازوں کو اپنی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت دی گئی ہے؟ اگر نہیں تو یہ پرواز اسی طرح دم توڑ جائے گی جس طرح یو پی اے 2 کے دوران سری نگر-دبئی پرواز نے توڑا تھا۔"
سرینگر اور شارجہ کے درمیان پہلی بین الاقوامی پرواز کا افتتاح - ای ٹی وی بھارت کی خبر
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ہفتے کے روز سرینگر اور شارجہ کے درمیان پہلی بین الاقوامی پرواز کا افتتاح جموں و کشمیر کی گرمائی دارالحکومت سرینگر میں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں:
امیت شاہ نے دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد کرفیو کے نفاذ کا دفاع کیا
اُن کا مزید کہنا تھا کہ "پاکستان کی جانب سے سرینگر سے آنے والی پروازوں کو اپنی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت دینے سے انکار کی وجہ سے سری نگر-دبئی کی پرواز کو دہلی میں 'تکنیکی ہالٹ' لینا پڑتا ہے یا پھر جنوب کی طرف پرواز کرکے پاکستانی فضائی حدود کے گرد چکر لگانا پڑتا ہے۔ اس میں پیسہ اور وقت دونوں کے لحاظ سے پرواز کو مکمل طور پر ناگزیر بنا دیا۔"
تاہم پرواز کے اڑان بھرنے کے بعد عمر نے ایک اور ٹویٹ کیا جس میں انہوں نے بھارت اور پاکستان کے درمیان بہتر تعلقات کی امید ظاہر کی۔"
انہوں نے کہا کہ "فضائی حدود کے استعمال سے انکار ماضی کی بات ہے، یہ دیکھ کر اچھا لگا۔ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں بہتری کی امید لگ رہی ہے۔"