ملک کی آزادی کی لڑائی میں جس طرح سے ہندوستان کے کونے کونے سے آواز بلند ہوئی، اسی طرح ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال بھی اس سے اچھوتا نہیں رہا- بھوپال کے مجاہد آزادی 'حبیب نظر' صاحب جو کہ 26 جون 1924 کو پیدا ہوئے آج ان کی عمر 95 سال کی ہے-
مجاہد آزادی حبیب نظر نے ای ٹی وی بھارت اردو سے خصوصی بات کرتے ہوئے کہا کہ جب ہم 12 سال کے تھے تو دہلی سے اردو اخبار آیا کرتا تھا، جس میں جنگ آزادی کو لیکر چل رہی ہلچل کے بارے میں لکھا ہوتا تھا اور میں اپنے والد سے پوچھتا تھا کہ یہ سب کیا ہے، جو اخبار میں چھاپا جاتا ہے۔ اس میں گاندھی جی کے ذریعہ باتیں بتائی جاتی تھی کہ ملک کو آزاد کرانے کے لیے اپنے جذبے کو کیسے قائم رکھا جائے اور انہیں سب کو دیکھتے ہوئے بھوپال سے 10 سے 15 لڑکے تیار ہوئے اور ہم نے یہاں سے 75 کلومیٹر دور ہوشنگ آباد میں انگریزوں کے خلاف مظاہرے اور احتجاج کرنا شروع کیا۔
انگریزوں کے ذریعہ مستعد پولیس نے پھر ان پر لاٹھیاں برسائیں جس کے جواب میں حبیب نظر اور ان کے ساتھیوں نے ان پر پتھراؤ کیا۔ حبیب نظر صاحب کا کہنا تھا کہ اس وقت ہم کسی بھی طرح کے ہتھیار اپنے پاس نہیں رکھ سکتے تھے، اس لئے ہم انگریزوں اور ان کی پولیس پر پتھراؤ کرتے تھے۔ ان سب حالات کے درمیان ہم سبھی ساتھیوں کی گرفتاری ہوئی اور جب انہیں مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا تو حبیب نظر صاحب نے مجسٹریٹ کے ساتھ بدتمیزی کی، جس کی وجہ سے انہیں ایک سال کی سزا سنائی گئی- وہیں حبیب نظر صاحب موقع ملتے ہی جیل سے فرار ہو گئے اور بعد میں پھر ان کی گرفتاری ہوئی۔ اس طرح سے حبیب نظر صاحب اور ان کے ساتھیوں نے جنگ آزادی میں حصہ لیا- جب مہاتمہ گاندھی بھوپال تشریف لائے تو ان سے ملاقات بھی کی اور پنڈت جواہر لعل نہرو سے بھی ملاقات کی-