اس سے قبل چند سوشل میڈیا پلیٹ فارمس پر یہ خبریں سامنے آئی تھیں کہ کوویکسین میں بچھڑے کا سیرم شامل کیا گیا ہے جو خون کو الگ کرنے کے بعد مائع شکل میں بنتا ہے۔ وزارت صحت نے کہا کہ حقائق کو دوسرے انداز سے پیش کیا گیا ہے۔
مرکزی وزارت صحت نے آج ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا کہ کو ویکسین میں بچھڑے کے اجزاء (سیرم) شامل نہیں ہیں جیسا کہ بعض سوشل میڈیا پلیٹ فارمس پر ظاہر کیا گیا ہے۔ وزارت صحت نے کہا کہ حقائق کو توڑ مروڑ کر اور غلط انداز میں پیش کیا گیا ہے۔
کوویکسین میں بجھڑے کے اجزاء شامل نہیں ہیں : مرکزی حکومت نئے پیدا ہونے والے بچھڑے کا سیرم صرف ویرو خلیوں کو تیار کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ مویشیوں اور دیگر جانوروں کے سیرم کو ویرو خلیے تیار کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ ویرو خلیوں کو خلیوں کی زندگی بڑھانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے جو ویکسین کے لیے مفید ثابت ہوتی ہے۔
یہ ٹکنیک کئی دہائیوں سے ویکسین بنانے میں استعمال ہورہی ہے جیسے پولیو ، ریبیز اور انفلوینزا وغیرہ۔
خلیوں کی نشو نما کے بعد ویرو خلیوں کو پانی اور دیگر کمیکل کے ساتھ دھو دیا جاتا ہے جسے تکنیکی زبان میں بفر کہتے ہیں۔ یہ کئی مرتبہ کیا جاتا ہے تا کہ نئے پیدا ہوئے بچھڑے کے خلیوں کو صاف کیا جاسکے۔
اس عمل میں ویرو خلیوں کو کورونا وائرس سے متاثر کیا جاتا ہے تا کہ خلیوں کی نشو و نما ہو۔ وائرس کی نشو و نما کے دوران ویرو خلیے مکمل طور پر تباہ ہوجاتے ہیں۔ نئے نشو و نما پانے والے خلیے مکمل طور پر صاف ہوتے ہیں۔
مردہ یا غیر کارکرد وائرس کو حتمی ویکسین تیار کرنے میں استعمال کیا جاتا ہے۔ حتمی ویکسین بنانے میں نئے پیدا ہوئے بچھڑے کا سیرم استعمال نہیں کیا جاتا۔ اس آخری ویکسین میں بچھڑے کے کوئی بھی اجزاء استعمال نہیں کیے جاتے۔