اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

Child Theft Cases In Gujarat گجرات میں بچہ چوری کے معاملات پر سماجی کارکنان کا ردعمل

سماجی کارکن سدھیر بندیلا نے کہا کہ بچے مسلسل گمشدہ ہوتے جا رہے ہیں، جس کی وجہ سے والدین اپنے بچوں کو اسکول بھیجنے میں بھی ڈرتے ہیں اور جگہ جگہ بچے کے گمشدہ ہونے کی وجہ سے خوف کا ماحول پیدا ہوگیا ہے. Child Theft Cases In Gujarat

گجرات میں بچہ چوری کے معاملات پر سماجی کارکنان کا ردعمل
گجرات میں بچہ چوری کے معاملات پر سماجی کارکنان کا ردعمل

By

Published : Oct 5, 2022, 12:43 PM IST

احمدآباد: ریاست گجرات میں بچے چوری کے معاملات میں تیزی سے اضافہ ہوتا جارہا ہے اور بچے چور گینگ پولیس کی گرفت سے باہر ہے۔ جس کی وجہ سے لوگوں میں خوف کا ماحول ہے۔ اس سلسلے میں سماجی کارکنان نے اپنے ردعمل کا اظہار کیا اور کئی احتیاطی تدابیر بتائی۔ اس تعلق سے سماجی کارکن چراغ بھاوسار نے کہا کہ یہ بڑے افسوس کی بات ہے کہ بچہ چور گینگ گجرات میں سرگرم ہیں اور بچے چوری کے معاملات تیزی سے بڑھتے جا رہے ہیں۔ اسی لیے عوام اور پولیس دونوں کو ساتھ مل کر کام کرنا چاہیے۔ Social activist react on child theft cases in Gujarat

گجرات میں بچہ چوری کے معاملات پر سماجی کارکنان کا ردعمل

انہوں نے کہا کہ ان واقعات کو روکنے کی ذمہداری صرف حکومت کی نہیں ہے بلکہ لوگوں کو بھی بیدار ہونا ہوگا کہ وہ اپنے بچوں کا خیال رکھیں اور اپنے بچوں پر نظر رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ بچہ چوری کے الزام میں بے گناہوں کو پیٹا جا رہا ہے جو بالکل غلط ہے۔ اس لیے کسی پر شک کرنے سے قبل اس کے متعلق جانکاری حاصل کر لیں اور اس کو پولیس کے حوالے کر دیں۔

سماجی کارکن رضوان امبالیہ نے کہا کہ بچوں چوری کے معاملے میں اسکولوں میں سی سی ٹی وی کیمرہ لگانا بے حد ضروری ہے اور ساتھ میں انہیں اپنے سیکورٹی گارڈ میں بھی اضافہ کرنا پڑے گا اور اب تک چوری ہوئے بچے واپس نہیں آئے ہیں اور ان کے گینگ گرفتار نہیں ہوئے ہیں، اس کے لیے میں حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ گجرات حکومت اس معاملے کو سنجیدگی سے لے اور ایک ایس آئی ٹی اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم بنائیں اور اس کے تحت بچہ چوری کے معاملے کی جانچ کی جائے اور جلد از جلد بچے تلاش کر کے والدین کے حوالے کر دیا جائے ۔

مزید پڑھیں:۔ Ganderbal Child Kidnapped گاندربل میں بچہ چوری کی افواہیں غلط



سماجی کارکن سدھیر بندیلا نے کہا کہ بچے مسلسل گمشدہ ہوتے جا رہے ہیں، جس کی وجہ سے والدین اپنے بچوں کو اسکول بھیجنے میں بھی ڈرتے ہیں اور جگہ جگہ بچے کے گمشدہ ہونے کی وجہ سے خوف کا ماحول پیدا ہوگیا ہے اور ساتھ ہی لوگوں میں اس تعلق سے افواہ بھی تیزی سے پھیلتی جا رہی ہے لیکن جو بچے چوری ہوئے ہیں ان کی اب تک جانچ پڑتال نہیں ہوئی ہے، اس لیے ہر علاقے میں سرکار کو بیداری کے ساتھ کام کرنا پڑے گا اور ہر علاقے میں سی سی ٹی وی کیمرہ لگانا پڑے گا جس طرح محلے میں سی سی ٹی وی کیمرہ ہوتا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details