پلوامہ: وادی کشمیر میں اس سال چلہ کلاں کے دوران برفباری ہونے کی وجہ سے کسان کافی خوش نظر آ رہے ہیں۔ گزشتہ کئی سالوں سے چلہ کلاں کے دوران برفباری نہ ہونے کی وجہ سے وادی میں زراعت کافی متاثر ہوا تھا تاہم امسال چلہ کلاں کے دوران برفباری ہوئی اور امید کی جارہی ہے کہ میوہ جات کے ساتھ ساتھ وادی میں دیگر فصل کی بھی اچھی کاشت ہوگی۔ گزشتہ سال اگرچہ موسمیات تبدیلی کی وجہ سے کسانوں کو پانی کے مسائل کا سامنا رہا، جس کی وجہ سے کئی سو کنال اراضی پر دھان کی فصل نہیں اگائی جا سکی جب کہ کسان کو سال بھر پانی کے مسائل کا سامنا رہا تاہم امسال سال چلہ کلاں میں اچھی برفباری ہوئی ہے، جس سے انداز لگایا جارہا ہے کہ امسال کھیتی کے لئے پانی میسر رہے گا اور کسانوں کو خشک سالی جیسی صورتحال کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔
وہیں وادی کشمیر میں بادام، سیب، دھان، سبزیاں اور دیگر فصل اگائے جا رہے ہیں، جن کے لئے برفباری مفید قرار دی جاتی ہے۔ امسال وقت پر برفباری سے وادی میں اگائے جانے والے میوہ جات معیار اور ان کے مقدار میں اضافہ ہوگا۔ دراصل چند دن بعد وادی کشمیر میں کھیتی باڑی کا سلسلہ شروع ہوگا جو لگ بھگ آٹھ ماہ تک جاری رہے گا۔ کسان امید کررہے ہیں کہ اس دوران وقت پر بارش ہو تاکہ ان کی کھیتوں میں پانی کی کمی اور فصل کے لئے درکار نمی برقرار رہے۔ جب کہ میوہ جات کے لئے درکار جراثیم کش ادویات اور کیمیائی کھادیں معیاری ہوں تاکہ ان کی فصل اچھی اور معیاری ہو۔