غازی آباد: اتر پردیش کے غازی آباد کے مسوری تھانہ علاقے کے اکالا گاؤں میں واقع نرمدیشور مہادیو مندر میں پکڑے گئے شخص کی جانچ ایس آئی ٹی کو سونپی گئی ہے۔ دراصل بتایا جا رہا ہے کہ مندر میں پکڑے گئے شخص نام سمیر شرما عرف آس محمد ہے۔ ایسا دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ وہ غازی آباد کے نرمدیشور مہادیو مندر میں چاقو اور اطالوی ساختہ پستول کے ساتھ داخل ہوا تھا۔ میرٹھ زون کے اے ڈی جی راجیو سبھروال کی ہدایت پر ایس آئی ٹی سی او کرائم، دو انسپکٹر اور ایک ہیڈ کانسٹیبل پر مشتمل ٹیم ہوگی۔ ایس آئی ٹی کی نگرانی ایس پی (رورل) ڈاکٹر ایراج راجہ کریں گے۔ یہ ایس آئی ٹی آس محمد کے پورے نیٹ ورک پر کام کرے گی۔ Aas Muhammad Case in Ghaziabad
دراصل دعویٰ کیا جا رہا کہ دو اکتوبر کی رات ایک نامعلوم شخص نرمدیشور مہادیو مندر پہنچا۔ اس کا نام سمیر ورما تھا۔ اس نے مندر احاطہ میں سیوا کر رہے لوگوں سے کہا کہ وہ مہامنڈلیشور سوامی پربودانند گری مہاراج سے مل کر ان کا شاگرد بننا چاہتا ہے۔ ان دنوں مہامنڈلیشور ہریدوار آشرم سے آئے ہوئے تھے اور نوراتری کی وجہ سے اس مندر میں ٹھہرے ہوئے تھے۔ اس شخص کو مندر کے احاطے میں ٹھہرایا گیا۔ اچانک 3 اکتوبر کی صبح مندر کے سیوکوں کو شک ہوا۔