اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

Girls Not Allowing In Jama Masjid جامع مسجد میں لڑکیوں کے داخلے پر پابندی کیوں؟ - مسجد میں لڑکیوں کے داخلے پر پابندی

دہلی میں واقع جامع مسجد کی انتظامیہ نے مسجد کے تمام مرکزی دروآزوں پر تختیاں لٹکا دی ہیں، جس میں لکھا ہے کہ جامع مسجد میں لڑکیوں کا تنہا داخلہ ممنوع ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ اقدام اس لئے کیا گیا ہے کیونکہ یہاں لڑکیاں آتی ہیں اور میوزک ویڈیو بناکر سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتی ہیں۔Single Girl Not Allowing In Jama Masjid

جامع مسجد میں لڑکیوں کے داخلے پر پابندی کیوں؟
جامع مسجد میں لڑکیوں کے داخلے پر پابندی کیوں؟

By

Published : Nov 22, 2022, 10:46 PM IST

دہلی: قومی دارالحکومت دہلی کی جامع مسجد میں لڑکیوں کے تنہا داخلے پر پابندی عائد کردی گئی ہے اور اس سلسلے میں جامع مسجد کے تمام مرکزی دروازوں پر تختیاں لٹکا دی گئی ہیں۔ یہ تختیاں دہلی کی شاہ جہانی جامع مسجد کے تینوں داخلی دروازوں پر تقریبا ایک ہفتہ قبل نصب کی گئی ہیں۔ ان تختیوں کے نصب کیے جانے کے بعد سے ہی لوگوں کے ذہنوں میں یہ سوال پیدا ہوگیا ہے کہ جامع مسجد میں لڑکیوں کے داخلے پر پابندی کیوں عائد کی گئی ہے؟ جب ہم نے اس بارے میں معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی تو معلوم ہوا کہ مسجد میں مسلسل شارٹ ویڈیوز بنانے اور مسجد کی بے حرمتی کے پیش نظر یہ اقدام کیا گیا ہے۔ حالانکہ ایسا نہیں ہے کہ کسی لڑکی یا خاتون کو داخل ہی نہیں ہونے دیا جا رہا بلکہ بہت سی خواتین ابھی بھی مسجد کے صحن میں داخل ہوتی ہیں تاہم یہ پابندی ان لڑکیوں پر عائد کی گئی ہے جو اس مسجد کو گھومنے پھرنے کی غرض سے استعمال کرتی ہیں اور یہاں ویڈیوز بناکر سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتی ہیں تاہم اگر لڑکیاں اپنے اہل خانہ کے ساتھ مسجد آتی ہیں تو ان پر کوئی پابندی عائد نہیں ہوگی۔Single Girl Not Allowing In Jama Masjid

جامع مسجد میں لڑکیوں کے داخلے پر پابندی کیوں؟



مزید پڑھیں:۔Shahi Jama Masjid: شاہی جامع مسجد کے گنبد کا کلش بارش سے ٹوٹا

اس پورے معاملے میں ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے شاہی امام احمد بخاری کے میڈیا انچارج سے رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن بات نہیں ہو سکی، جس کی وجہ سے انتظامیہ کی جانب سے کوئی وضاحت نہیں مل سکی۔ البتہ مسجد سے جڑے افراد کا یہ کہنا ہے کہ مسجد میں بے حیائی بہت بڑھ گئی تھی اور بہت سے لوگ میوزک کے ساتھ ویڈیوز بھی بنانے یہاں پہنچ رہے تھے، ان کو روکنے کے لیے ہی یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details