وزیر اعظم نریندر مودی نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ"بھارت کا پختہ یقین ہے کہ 'معاشی ہمہ گیریت' اور 'قومی صلاحیت سازی' کے ذریعہ ایس سی او کے رکن ممالک عالمی وبا سے درپیش ہونے والے بحران سے ابھر سکتے ہيں۔
ہم کورونا بحران کے بعد کی دنیا میں 'خود انحصار بھارت' کے وژن کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ 'خود انحصار بھارت' عالمی معیشت کو تقویت بخشنے والا ثابت ہوگا اور شنگھائی تعاون تنظیم کے خطے کی معاشی پیشرفت کو تیز کرے گا"۔
اپنے خطاب میں وزیر اعظم مودی نے اقوام متحدہ کی تجاویز پر بھی زور دیا اور ایس سی او سے اس کی حمایت کی اپیل کی۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ نے اپنے قیام کے 75 سال مکمل کر لئے ہیں۔ لیکن بہت ساری حصولیابیوں کے باوجود اقوام متحدہ کا بنیادی ہدف ابھی تک نامکمل ہے۔ عالمی وبا کے معاشی اور معاشرتی تکلیف میں مبتلا دنیا کی توقع ہے کہ اس عالمی ادارہ کے نظام میں بنیادی تبدیلیاں آئیں گی۔
مزید پڑھیں:
وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت 2021 سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غیر مستقل ممبر کی حیثیت سے شامل ہو گا۔ ہماری توجہ عالمی گورننس میں ممکنہ تبدیلیاں لانے پر مرکوز ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ " ہم ایک 'نظر ثانی شدہ کثیر جہتی نظام' چاہتے ہيں جو آج کے عالمی حقائق کی عکاسی کرے، جس میں تمام شراکت داروں کی توقعات، عصری چیلنجوں اور انسانی فلاح و بہبود جیسے امور پر تبادلہ خیال کیا جاتا ہو۔ ہم اس کوشش میں ایس سی او کے رکن ممالک کی مکمل حمایت کی توقع کرتے ہیں"