سپریم کورٹ کی ویب سائٹ کے مطابق قربان علی اور دیگر کی مفاد عامہ کی عرضیاں سماعت کے لیے چیف جسٹس این کے وی رمنا اور جسٹس سوریہ کانت اور ہیما کوہلی کی بنچ کے سامنے لسٹٹڈ SC Agrees to Hear PIL on Hate Speechesکی گئی ہے۔
سینئر وکیل اور سابق مرکزی وزیر کپل سبل نے پیر کو چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ کے سامنے اسے خاص معاملہ قرار دیتے ہوئے ان عرضیوں کی ’فوری‘ کی درخواست کی تھی۔ چیف جسٹس نے ان کی درخواست جلد سماعت کے لیے منظور SC Agrees to Hear PIL on Hate Speeches کر لی تھی۔
کپل سبل کی بات سننے کے بعد بنچ نے کہا کہ "ہم اس پر غور کریں گے۔"
سینئر صحافی قربان علی کے علاوہ پٹنہ ہائی کورٹ کے سابق جج اور سینئر ایڈوکیٹ انجنا پرکاش، سابق مرکزی وزیر اور سینئر ایڈوکیٹ سلمان خورشید اور دیگر نے مفاد عامہ کی عرضی دائر کر کے عدالت سے جلد کارروائی کی درخواست کی۔
سبل نے جلد سماعت کی درخواست کرتے ہوئے کہا تھا کہ "ہم ایک ایسے وقت میں رہ رہے ہیں جہاں ملک میں 'ستیہ میو جیتے' کے نعرے بدل گئے ہیں۔"
بنچ نے کپل سبل سے پوچھا تھا کہ کیا کوئی تحقیقات چل رہی ہے؟ اس پر انہوں نے کہا تھا کہایف آئی آر درج کر لی گئی ہے، لیکن ابھی تک کوئی گرفتاری نہیں ہوئی۔ لگتا ہے عدالت کی مداخلت کے بغیر کوئی کارروائی نہیں ہوگی۔