نئی دہلی: سپریم کورٹ نے دہلی فسادات معاملے کے ملزم فیضان خان کی ضمانت رد کرنے سے متعلق عرضی پیر کے روز مسترد کردی۔
فیضان کے خلاف جامعہ کوآرڈینیشن کمیٹی کے طلباء کو واٹس ایپ گروپ بنانے کے لیے سم کارڈ فراہم کروانے کے معاملے پر غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ، (یو اے پی اے) کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔
دہلی ہائی کورٹ نے گذشتہ ماہ دہلی پولیس کو فیضان کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔ دہلی پولیس نے فیضان کو ضمانت پر رہا کرنے کے ہائی کورٹ کے فیصلے کو عدالت عظمی میں چیلنج کیا تھا۔
جسٹس اشوک بھوشن جسٹس آر سبھاش ریڈی اور جسٹس ایم آر شاہ پر مشتمل ڈویژن بنچ نے آج سماعت کے دوران دہلی پولیس کی عرضی خارج کردی۔
واضح رہے کہ ہائی کورٹ نے گزشتہ 24 اکتوبر کو فیضان کو اس بنیاد پر ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا کہ پولیس کے پاس ملزم کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ہیں۔