اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

SC Notice on Islamic Marriage مسلم نابالغ لڑکی کی شادی کے معاملے میں نوٹس جاری

سپریم کورٹ نے اسلامی قانون کے تحت نابالغ لڑکی سے شادی کی اجازت دینے کے معاملے میں نوٹس جاری کیا ہے۔ اسلامی قانون کے تحت لڑکی کی شادی بلوغت کے بعد کی جا سکتی ہے۔ سالیسٹر جنرل نے اس معاملے میں ہائی کورٹ کے حکم پر روک لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ہائی کورٹ نے شادی کی اجازت دے دی تھی۔

By

Published : Oct 17, 2022, 7:57 PM IST

SC Notice on Islamic Marriage
مسلم نابالغ لڑکی کی شادی کے معاملے میں نوٹس جاری

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے پیر کو نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس (این سی پی سی آر) کی اس درخواست پر غور کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے، جس میں پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کیا گیا ہے کہ ایک نابالغ مسلم لڑکی اپنی پسند کے شخص سے شادی کر سکتی ہے۔ جسٹس ایس کے کول اور جسٹس ابھے ایس اوکا کی بنچ نے نوٹس جاری کیا اور اس معاملے میں عدالت کی مدد کے لیے سینیئر ایڈوکیٹ راج شیکھر راؤ کو 'امیکس کیوری' مقرر کیا۔ بنچ نے کہا کہ اس معاملے پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔

این سی پی سی آر کی طرف سے پیش ہوئے سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے دلیل دی کہ یہ ایک سنگین مسئلہ ہے اور فیصلے میں دیے گئے مشاہدے پر روک لگانے کی درخواست کی۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ وہ اس معاملے کو دیکھے گی اور اس معاملے کی سماعت 7 نومبر کو مقرر کی گئی ہے۔ 13 جون کو ہائی کورٹ کی سنگل جج بنچ نے پٹھان کوٹ (پٹھانکوٹ) کے ایک مسلم جوڑے کی درخواست پر یہ حکم جاری کیا تھا۔ جوڑے نے تحفظ کے لیے عدالت سے رجوع کیا تھا۔

ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ کیس میں زیر غور مسائل شادی کے جواز سے متعلق نہیں ہیں، بلکہ درخواست گزاروں کی جانب سے جان اور آزادی کو خطرے میں ڈالنے کے اندیشے سے متعلق ہیں۔ اس نے پٹھان کوٹ کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کو ہدایت دی کہ وہ درخواست گزاروں کی نمائندگی پر فیصلہ کریں اور قانون کے مطابق ضروری کارروائی کریں۔ ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ عدالت اس حقیقت سے آنکھیں بند نہیں کر سکتی کہ درخواست گزاروں کے خدشات کو دور کرنے کی ضرورت ہے۔ محض اس لیے کہ درخواست گزاروں نے اپنے متعلقہ خاندان کے افراد کی رضامندی کے بغیر شادی کی، انہیں آئین میں درج بنیادی حقوق سے محروم نہیں کیا جا سکتا۔

یہ بھی پڑھیں: اسلامی قانون میں مداخلت ناقابل برداشت

ABOUT THE AUTHOR

...view details