بھارتی خاتون صالحہ جبین امریکی فوج میں مسلم روحانی رہنما کے فرائض انجام دیں گی۔
بدھ کے روز سرکاری بیان میں کہا گیا کہ اس سلسلے میں ایک تاریخی گرائجویشن تقریب 5 فروری کو منعقد ہوئی تھی۔
جبین نے کہا کہ وہ اس موقع کے لئے شکر گزار ہیں اور اس ذمہ داری سے آگاہ ہیں کہ انھیں ایک مثال قائم کرنی ہے اور یہ ظاہر کرنا ہے کہ جو بھی خدمت کرنا چاہتا ہے اس کے لئے فوج میں جگہ ہے۔
جبین نے کہا ، "میں صرف یہ چاہتی ہوں کہ لوگ خدا کو یاد رکھیں" ہمیں ایک مقصد کے لیے بنایا گیا ہے۔اور ہمیں اپنی زندگی کا بہترین کام کرنا ہے۔
صالحہ جبین، امریکی فوج کی پہلی اوربھارت میں پیدا ہونے والی خاتون مسلم چیپلن ہیں۔ انھوں نے ایئر فورس کے بیسک چیپلین کورس سے گریجویشن کیا ہے، انہوں نے ایک روحانی سرپرست کی حیثیت سے انتہائی سنجیدگی سے اپنی ذمہ داری نبھانے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
صالحہ جبین نے کہا“مجھے اپنے کسی مذہبی عقیدہ یا عقائد پر سمجھوتہ کرنے کی ضرورت نہیں پڑی۔ انہوں نے کہا ، "میں ان لوگوں کے ساتھ ہوں جو میرا احترام کرتے ہیں اور ایک عورت ، ایک ایماندار رہنما ، اور ایک تارکین وطن کی حیثیت سے میز پر جو کچھ بھی لایا جاسکتا ہے اسے قبول کرنے کے لئے راضی ہوں۔"
جبین نے کہا ، "مجھے مہارتیں سیکھنے اور ان کی نشوونما کے بہت سارے مواقع مہیا کیے گئے ہیں جو مجھے تکثیری ماحول میں ایک کامیاب افسر اور روحانی رہنما بننے کے لئے بہترین طور پر تیار کرتے ہیں۔"
انھوں نے مزید کہا کہ"مجھے خدمت کے تمام ارکان ، سرپرستوں اور کنبوں کو روحانی نگہداشت مہیا کرنے اور کمانڈروں کو مذہبی اور اخلاقی معاملات پر مشورہ دینا ہے ،اور میں اس کام کو عقیدہ ، نسل یا صنف سے قطع نظر کرنے کا جذبہ رکھتی ہوں۔
جبین کو دسمبر میں شکاگو میں کیتھولک تھیولوجیکل یونین میں سیکنڈ لیفٹیننٹ کی حیثیت سے ذمہ داری سونپی گئی تھی ، وہ محکمہ دفاع میں مسلم خاتون کی پہلی ممبر بن گئیں تھیں۔ جبین 14 برس قبل بین الاقوامی طالب علم کی حیثیت سے امریکہ آئی تھی۔