یوکرین میں یورپ کے سب سے بڑے نیوکلیئر پاور پلانٹ 'زپورجیا' پر روسی حملے کے بعد آگ لگ گئی۔ اس واقعے کے حوالے سے امریکی صدر جو بائیڈن نے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے بات کی اور روس سے متاثرہ علاقے میں اپنی فوجی سرگرمیاں فوری طور پر روکنے اور ہنگامی امدادی ٹیموں کو وہاں جانے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا۔ وائٹ ہاؤس نے یہ اطلاع دی۔ Biden Talk To President of Ukraine
وائٹ ہاؤس نے ایک بیان میں کہاکہ "صدر جو بائیڈن نے یوکرین کے صدر زیلنسکی کے ساتھ مل کر روس سے متاثرہ علاقے میں اپنی فوجی سرگرمیاں فوری طور پر روکنے اور ہنگامی امدادی ٹیموں کو وہاں منتقل ہونے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا۔" بائیڈن نے امریکی محکمہ توانائی کے نیوکلیئر سیکورٹی کے انڈر سکریٹری اور نیشنل نیوکلیئر سیکورٹی ایڈمنسٹریشن کے منتظم سے بھی بات کی۔
وہیں فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے جمعرات کو روسی ہم منصب ولادیمیر پوتن کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کے بعد کہا کہ ابھی یوکرین میں حالات مزید خراب ہونگے۔ ماسکو ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق فرانسیسی رہنما کے ایک معاون نے بتایا کہ انکی (پیوتن) میکرون کے ساتھ 90 منٹ تک بات چیت ہوئی۔ اس گفتگو کے دوران پیوتن کا پورے یوکرائن پر قبضہ کرنے کا ارادہ کھل کر سامنے آیا۔