نئی دہلی: دہلی یونیورسٹی کے ویمنس آئی پی کالج میں کالج کے صد سال کے موقع پر منعقدہ فیسٹ پروگرام کے دوران کچھ بدمعاش لڑکے زبردستی دیوار عبور کر کے کالج میں داخل ہوئے، جس کے بعد پروگرام میں ہنگامہ برپا ہوگیا۔ طالبات کا الزام ہے کہ لڑکے زبردستی کالج میں داخل ہوئے اور نازیبا ریمارکس کیے اور نعرے لگا کر پروگرام میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی۔ ہنگامہ آرائی کے دوران تقریباً نصف درجن طالبات زخمی ہوئیں۔ اس معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے دہلی کمیشن برائے خواتین نے دہلی پولیس کو سخت کارروائی کرنے کا نوٹس جاری کیا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ لڑکیوں کا بیان ریکارڈ کرنے کے بعد مقدمہ درج کرکے سات ملزمان کو حراست میں لے لیا ہے۔
شمالی ضلع کے ڈی سی پی ساگر سنگھ کلسی نے بتایا کہ دہلی یونیورسٹی کے ویمنس آئی پی کالج میں فیسٹ کا پروگرام چل رہا تھا۔ اس دوران باہر کے طلباء نے زبردستی اندر داخل ہونے کی کوشش کی جس کا ویڈیو بھی وائرل ہو رہا ہے۔ کالج کی طالبات نے الزام لگایا کہ کالج میں داخل ہونے والے لڑکوں نے قابل اعتراض نعرے لگائے اور فحش حرکتیں کیں جس کی وجہ سے پروگرام ملتوی کر دیا گیا۔ پروگرام میں ہنگامہ آرائی کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد تھانہ سول لائن نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے ملزم لڑکوں کے خلاف مقدمہ درج کرکے کارروائی شروع کردی۔