طالبان کابل میں داخل ہوگئے ہیں، جہاں انہوں نے اشرف غنی حکومت سے حکومت کی پُرامن حوالگی کے تعلق سے مذاکرات کیے۔ افغان صدراشرف غنی استعفی دے کر ملک چھوڑ کر چلے گئے، علی احمد جلالی کو نئی عبوری حکومت کا سربراہ مقرر کئے جانے کا امکان ہے۔
وہیں بھارت میں مقیم افغانستان کے لوگوں کا کہنا ہے کہ تمام ممالک کو اس معاملے میں مداخلت کرنی چاہیے۔ ہم بھارت میں رہ رہے ہیں اور ہم یہاں محفوظ ہیں لیکن ہمارے خاندان کے افراد افغانستان میں پھنسے ہوئے ہیں۔ ہم ان سے بات بھی نہیں کر سکتے۔ ہمارے رشتہ دار کئی دنوں سے ایک ہی گھر میں قید ہیں۔
دہلی کے حوض رانی علاقے میں بڑی تعداد میں افغان باشندے رہتے ہیں۔ ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ہم بھارت میں رہ رہے ہیں۔ بھارت ایک اچھا ملک ہے، یہاں ہم اپنے ملک کی طرح محسوس کرتے ہیں۔ یہاں غیر ملکی ہونے کا احساس نہیں ہوتا لیکن جو صورت حال افغانستان میں پیدا ہوئی ہے وہ شاید ہماری زندگی میں کبھی نہیں ہوئی۔ طالبان ہماری خواتین کے ساتھ غلط سلوک کر رہے ہیں اور ہم کچھ نہیں کر سکتے۔