ممبئی: ریاست مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی میں جنسی زیادتی کی متاثرہ نے پولیس محکمہ پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایف آئی آر درج کرنے کے بعد ملزمین کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے پولیس انہیں ہراساں کر رہی ہے۔ متاثرہ نے بتایا کہ سنہ 2020 میں ان کے خاوند نے انہیں اپنے دوستوں کے حوالے کر دیا تھا، جنہوں نے اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی۔ اس لئے انہوں نے نوی ممبئی کے کوپر کھیرنے پولیس تھانے میں اپنے خاوند سمیت تین لوگوں کے خلاف ریپ سمیت متعد دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کرائی لیکن تین ہفتے گزر جانے کے بعد بھی ملزمین کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ بتا دیں کہ متاثرہ پیشے سے ٹیچر ہیں۔ Rape Victim Accuses Police of Harassment
وہیں اس معاملے میں خواتین کے حقوق کے لئے آواز اٹھانے والی وکیل چترا سالونکھے نے متاثرہ کی مدد کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے متاثرہ نے کہا کہ پولیس کا کردار اس معاملے میں مشکوک ہے۔ ہم نے اس بارے میں زونل ڈی سی پی سے بات کر کے معاملے کو کرائم برانچ میں ٹرانسفر کرنے کا مطالبہ کیا ہے کیونکہ ہمیں پولیس پر بھروسہ نہیں ہے۔ اپنے بیان میں متاثرہ نے بتایا کہ سنہ 2020 میں ان کے ساتھ ان کے خاوند کے دوستوں نے ریپ کیا، وہ خاموش تھیں کیونکہ ان کے خاوند اور ان کے دوستوں نے دھمکی دی تھی کہ اگر اس معاملے کو لیکر کہیں بھی شکایت کی تو انجام خطرناک ہوگا۔ یہی وجہ رہی کہ وہ خاموش رہیں۔