نئی دہلی: اپوزیشن جماعتوں کے اراکین نے اڈانی گروپ کے خلاف الزامات کی جانچ کے لیے جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل کا مطالبہ کرتے ہوئے آج راجیہ سبھا میں زبردست ہنگامہ آرائی کی جس کی وجہ سے ایوان کی کارروئی دن بھر کے لئے ملتوی کردی گئے، جس کے نتیجے میں آج بھی ایوان میں کوئی کام کاج نہیں ہو سکا۔لنچ کے وقفے کے بعد کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے چیئرمین جگدیپ دھنکڑ نے بزنس ایڈوائزری کمیٹی کی میٹنگ میں کیے گئے فیصلوں کی جانکاری دی۔ اس دوران اپوزیشن اراکین نے بھی اپنی نشستوں سے اٹھ کر نعرے بازی شروع کردی جس کے بعد چیئرمین نے ایوان کی کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی کردی۔
دھنکڑنے آج صبح جیسے ہی ضروری دستاویزات ایوان میں رکھ کر کارروائی شروع کرنا چاہا تو کانگریس کے اراکین اپنی نشستوں سے اٹھ کر نعرے لگانے لگے۔ مشتعل اراکین سے اپنی نشستوں پر واپس جانے کی اپیل کرتے ہوئے چیئرمین نے کہا کہ وہ رول 267 کے تحت موصول ہونے والے نوٹس پر اپنا حکم دینے جارہے ہیں لیکن اپوزیشن اراکین کرسی کے قریب کھڑے ہو کر نعرے لگاتے رہے۔ ان کی اپیل کا کوئی اثر نہ ہوتے دیکھ کر اسپیکر نے ایوان کی کارروائی دو بجے تک ملتوی کر دی۔
واضح رہے کہ پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کے دوسرے مرحلے کے آغاز کے فوراً بعد ہی حکمراں جماعت اور اپوزیشن کے درمیان محاذ آرائی نے تعطل کی شکل اختیار کر لی جس کی وجہ سے ایوان کارروائی ایک لمحے کے لیے بھی پرسکون طریقے سے نہیں چل سکی۔ ایک طرف جہاں حکمراں پارٹی نے کانگریس کے لیڈر راہل گاندھی کےبیرون ملک قابل اعتراض بیان دینے پر انہیں نشانہ بنایا، وہیں دوسری طرف اپوزیشن پارٹیوں کے ار اکین اڈانی گروپ سے متعلق معاملے کی تحقیقات کے لیے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے قیام کے مطالبہ پر اٹل ہیں۔ اس تعطل کی وجہ سے پارلیمنٹ کی کارروائی میں مسلسل خلل پڑا ہے ا جس کے نتیجے میں ایوان کی کارروائی ایک دن بھی اچھی طرح سے نہیں چل سکی۔