ریاست اترپردیش کے ضلع لکھیم پور کھیری میں کسانوں کی موت کے بعد سیاسی ہنگامہ جاری ہے اس دوران آج کانگریس پارٹی کے رہنما راہل گاندھی لکھیم پور کھیری پہنچ سکتے ہیں۔ بتایا جارہا ہے کہ راہل گاندھی کانگریس کے پانچ رکنی وفد کے ساتھ اترپردیش آرہے ہیں، اس وفد میں پارٹی کے کئی سینئر رہنماء بھی شامل ہوں گے۔
پارٹی کی جانب سے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے دورے کی اجازت کی درخواست کی گئی ہے، لیکن یوگی حکومت نے اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔ اس دوران لکھنؤ پولیس کمشنریٹ نے ایک بڑا فیصلہ لیا ہے۔
لکھنؤ پولیس نے دارالحکومت میں دفعہ 144 نافذ کردی ہے۔ جوائنٹ کمشنر آف پولیس لاء اینڈ آرڈر پیوش موڈیا نے منگل کی رات دفعہ 144 نافذ کرتے ہوئے کہا کہ دارالحکومت لکھنؤ میں تہواروں، داخلہ جاتی امتحانات اور کسانوں کے مظاہروں کے پیش نظر دفعہ 144 نافذ کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ حکم لکھنؤ میں امن و امان کو برقرار رکھنے کے ساتھ ساتھ سرکاری اور نجی سرکاری املاک کے تحفظ اور عوام میں کوویڈ 19 کے موثر کنٹرول کے لیے منظور کیا گیا ہے۔ لکھنؤ میں پولیس کمشنریٹ کی جانب سے 8 نومبر تک دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے، جس کے پیش نظر چار سے زیادہ افراد کسی بھی عوامی جگہ پر ایک گروپ میں اکٹھے کھڑے نہیں ہوسکیں گے۔
مزید پڑھیں:لکھیم پور کھیری: کسانوں اور بی جے پی کارکنان میں جھڑپ، 8 ہلاک
واضح رہے کہ لکھیم پور کھیری میں کسانوں کے ساتھ ہونے والے خونریز واقعے کے بعد پرینکا گاندھی لکھنؤ سے لکھیم پور دورے پر نکلی تھیں۔ اسی دوران پولیس نے راستے میں کئی بار روکا اس کے باوجود پرینکا گاندھی لکھیم پور کے قریب پہنچ گئی تھیں۔ پولیس نے تقریباً 28 گھنٹے تک حراست میں رکھا، لیکن اب متعدد دفعہ کے تحت ایف آئی آر درج کر گرفتار کرلیا ہے۔