جموں: جموں و کشمیر کی سرمائی دارالحکومت جموں میں دلت او بی سی مورچہ کی طرف سے احتجاج کیا گیا۔ مظاہرین نے بلقیس بانو اجتماعی جنسی زیادتی کے قصورواروں کی رہائی کے خلاف احتجاج کیا۔ مظاہرین نے قصورواروں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ گجرات فسادات کے دوران بلقیس بانو کے خاندان کے سات افراد کو قتل کر دیا گیا تھا اور بلقیس بانو کو جنسی زیادتی کا شکار بنایا گیا تھا تاہم ریاستی حکومت 15 سال بعد تمام قصورواروں کو رہا کردیا، جس کے خلاف ملک و بیروں ملک میں لوگوں نے شدید ردعمل کا اظہار کیا۔Protest against Release of Bilkis Banos Rapists In jammu
Bilkis Banos case بلقیس بانو جنسی زیادتی کے قصورواروں کو گرفتار کرنے کا مطالبہ
جموں پرس کلب میں لوگوں نے احتجاج کرتے ہوئے بلقیس بانو جنسی زیادتی کے قصورواروں کے حق میں لئے گئے فیصلے کو واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ Protest against Release of Bilkis Banos Rapists In jammu
مزید پڑھیں:۔ Bilkis Bano Case بلقیس بانو کیس کے قصورواروں کو سزا ملنے تک تحریک جاری رہے گی
آج جموں پرس کلب میں لوگوں نے احتجاج کرتے ہوئے قصورواروں کے حق میں لئے گئے فیصلے کو واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ احتجاج میں شامل دلت او بی سی اور ایس ٹی مورچہ کے ایک عہدیدار شاہد سلیم نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ بلقیس بانو اور ان کے خاندان کے ساتھ جس طرح کی ناانصافی ہوئی ہے وہ قابل مذمت ہے۔ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ریاستی حکومت اپنے فیصلہ پر نظر ثانی کرے اور قصورواروں کر گرفتار کرکے جیل میں قید کرے۔ انہوں نے کہا کہ اب بددیانتی اور پدرشاہی رویہ اس قدر بڑھ چکا ہے کہ لوگوں کے لیے عصمت دری معمول کی بات ہے، جو اس جمہوریت کے ساتھ ایک مذاق ہے۔