نئی دہلی: صدر جمہوریہ ہند دروپدی مرمونے 75ویں یوم آزادی کی ماقبل شام ملک اور بیرون ملک میں رہنے والے سبھی ہندوستانیوں کو دلی مبارکباد پیش کرتے ہوئے قوم سے خطاب کیا اور کہا کہ مجھے بہت خوشی ہو رہی ہے کہ ایک آزاد ملک کے طور پر ہندوستان 75سال مکمل کر رہا ہے۔ اس مبارک دن کی سالگرہ مناتے ہوئے ہم لوگ جنگ آزادی میں حصہ لینے والے تمام مجاہدین کو سلام پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے اپنی سب سے بڑی قربانی دی، تاکہ ہم سب ایک آزاد بھارت کی فضا میں سانس لے سکیں۔ Murmu Address to Nation on Independence Day Eve
انہوں نے کہا کہ 14اگست کےدن کو تقسیم کے سانحہ کی یاد کے دن کے طور پر منایا جا رہا ہے۔ اس دن کو منانے کا مقصد سماجی ہم آہنگی، افراد کو بااختیار بنانا اور اتحاد کو فروغ دینا ہے۔ 15 اگست 1947کے دن ہم نے نو آبادیاتی حکومت کی بیڑیوں کو کاٹ دیا تھا۔ اس دن ہم نے اپنی آزادی کو نئی شکل دینے کا فیصلہ کیا تھا۔ ہندوستان کی آزادی ہمارے ساتھ ساتھ دنیا بھر میں جمہوریت کے ہر حامی کے لئے ایک خوشی کا موقع ہے۔
جب ہندوستان آزاد ہوا تو کئی بین الاقوامی رہنماؤں اور مفکرین نے ہمارے جمہوری حکومتی نظام کی کامیابی کے سلسلے میں اندیشوں کا اظہار کیا تھا۔ اُن کے اِن اندیشوں کے کئی اسباب بھی تھے۔ اُن دنوں جمہوریت معاشی طور پر خوشحال ملکوں تک ہی محدود تھی۔ غیر ملکی حکمرانوں نے برسوں تک ہندوستان کا استحصال کیا تھا۔ اسی وجہ سے ہندوستان کے لوگ غریبی اور ناخواندگی سے نبرد آزما تھے لیکن ہندوستان کے باشندوں نے اُن لوگوں کے اندیشوں کو غلط ثابت کر دیا اور ہندوستان کی مٹّی میں جمہوریت کی جڑیں مسلسل گہری اور مضبوط ہوتی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ بیشتر جمہوری ممالک میں ووٹ دینے کا اختیار حاصل کرنے کے لئے خواتین کو طویل عرصے تک جدو جہد کرنی پڑی لیکن ہماری جمہوریت کی شروعات سے ہی ہندوستان نے ہر بالغ کو ووٹ کا حق دینے کے اصول کو اپنایا۔ اس طرح جدید ہندوستان کے معماروں نے ہر بالغ شہری کو قومی تعمیر کے اجتماعی عمل میں حصہ لینے کا موقع فراہم کیا۔ یہ سہرا ہندوستان کے سر ہے کہ اُس نے عالمی برادری کو جمہوریت کی حقیقی طاقت سے واقف کرایا۔
انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ میں مانتی ہوں کہ ہندوستان کی یہ کامیابی محض ایک اتفاق نہیں تھا۔ تہذیب کی شروعات سے ہی ہندوستان کے سنتوں اور عظیم شخصیتوں نے ہر فرد کی برابری اور اتحاد پر مبنی زندگی کا نظریہ قائم کرلیا تھا۔ مہاتما گاندھی جیسی عظیم شخصیتوں کی قیادت میں ہوئی جنگ آزادی کے دوران ہماری قدیم اقدارِ زندگی کو اس جدید زمانے میں پھر سے قائم کیا گیا۔ اِسی وجہ سے ہماری جمہوریت میں ہندوستانیت کے عناصر نظر آتے ہیں۔ گاندھی جی حکومت کی لامرکزیت اور عام عوام کو مکمل اختیارات دینے کے حامی تھے۔
گزشتہ 75 برسوں سے ہمارے ملک میں جنگ آزادی کی عظیم قدروں کو یاد کیا جا رہا ہے۔ 'آزادی کا امرت مہوتسو' مارچ 2021میں دانڈی یاترا کی یاد کو پھر سے جیتی جاگتی شکل دے کر شروع کیا گیا تھا۔ اِس عہد ساز تحریک نے ہماری جدوجہد کو عالمی سطح پر مقام دلایا۔ اس کا احترام کرتے ہوئے ہمارے اِس مہوتسو کی شروعات کی گئی۔ یہ مہوتسو ہندوستان کے عوام کے نام وقف ہے۔ ملک کے عوام کے ذریعے حاصل کی گئی کامیابی کی بنیاد پر 'خودکفیل بھارت' کی تعمیر کا عزم بھی اِس اتسو کا حصہ ہے۔ ہر عمر کے شہری پورے ملک میں منعقد ہورہے اِس مہوتسو کے پروگراموں میں جوش و خروش کے ساتھ حصہ لے رہے ہیں۔ یہ شاندار مہوتسو اب 'ہر گھر ترنگا مہم' کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔ آج ملک کے کونے کونے میں ہمارا ترنگا شان سے لہرا رہا ہے۔ جنگ آزادی کی قدروں کے تئیں اتنے بڑے پیمانے پر لوگوں میں بیداری دیکھ کر ہمارے مجاہدین آزادی اگر آج ہوتے تو ضرور خوش ہوتے۔ ہماری قابل فخر جنگ آزادی اس عظیم ملک ہندوستان میں نہایت پُر وقار انداز میں شجاعت کے ساتھ جاری رہی۔ بہت سے عظیم مجاہدین آزاد ی نے بہادری کی مثالیں پیش کیں اور قومی بیداری کی مشعل اگلی نسل کو سونپی۔بہت سے بہادروں اور ان کی جدوجہد خصوصاً کسانوں اور قبائلی معاشرے کے بہادروں کے تعاون کو ایک طویل عرصے تک اجتماعی طور پر یاد نہیں کیا جا سکا۔ گزشتہ سال سے ہر 15 نومبر کو قبائلی افراد کے لئے یوم فخر کے طور پر منانے کا حکومت کا فیصلہ خیرمقدم کئے جانے کے لائق ہے۔ ہماری عظیم قبائلی شخصیتیں صرف مقامی یا علاقائی علامتیں ہی نہیں بلکہ پورے ملک کے لئے باعث ترغیب ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک قوم کے لئے، خاص طور سے ہندوستان جیسے قدیم ملک کی طویل تاریخ میں 75سال کا بڑا عرصہ بہت چھوٹا نظر آتا ہے۔ لیکن انفرادی سطح پر یہ عرصہ ایک مکمل زندگی کے عرصے کے برابر ہے۔ ہمارے بزرگ شہریوں نے اپنی زندگی میں انوکھی تبدیلیاں دیکھی ہیں۔ یہ افراد گواہ ہیں کہ کس طرح آزادی کے بعد سبھی نسلوں نے سخت محنت کی،بڑے چیلنجوں کا سامنا کیا اور خود اپنی قسمت لکھی۔ اِس دور میں ہم نے جو کچھ سیکھا ہے، وہ سب کارآمد ثابت ہوگا، کیونکہ ہم اپنے ملک کے سفر میں ایک تاریخی موڑ کی سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔ ہم سب 2047 میں آزادی کی صدی تقریبات کے لئے25 سال کےوقفے یعنی بھارت کے سنہری دور میں داخل ہو رہے ہیں۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہمارا عزم ہے کہ سال 2047 تک ہم اپنے مجاہدین آزادی کے خوابوں کو پوری طرح شرمندۂ تعبیر کرلیں گے۔ اِس عرصے میں ہم بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر کی قیادت میں آئین کو تیار کرنے والی شخصیتوں کے ویژن کو مکمل کر چکے ہوں گے۔ ایک خودکفیل بھارت کی تعمیر میں ہم پہلے سے ہی مصروف عمل ہیں ۔ وہ ایک ایسا بھارت ہوگا جو اپنے امکانات کو عملی شکل دے چکا ہوگا۔دنیا نے حالیہ برسوں میں ایک نئے ہندوستان کو ابھرتے ہوئے دیکھا ہے، خاص کر کووڈ-19 کے دوران اِس وبا کا سامنا ہم نے جس طرح کیا ہے، اُس کی ہر جگہ ستائش کی گئی ہے۔ ہم نے ملک میں ہی تیار کردہ ویکسین سے انسانی تاریخ کی سب سے بڑی ٹیکہ کاری مہم شروع کی۔ گزشتہ مہینے ہم نے 200 کروڑ افراد کو ٹیکے لگانے کا کام مکمل کرلیا ہے۔ اِس وبا کا سامنا کرنے میں ہماری کامیابیاں دنیا کے کئی ترقی یافتہ ممالک سے زیادہ رہی ہیں۔ اس قابل ستائش کامیابی کے لئے ہم اپنے سائنسدانوں، ڈاکٹروں، نرسوں، نیم طبی عملہ اور ٹیکہ کاری سے منسلک ملازمین کے شکر گذار ہیں۔ اِس آفت میں کورونا جانبازوں کا تعاون خصوصی طور پر قابل ستائش رہا ہے۔