نئی دہلی: وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر نے کہا کہ پودوں پر مبنی خوراک وقت کی ضروریات کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور زراعت کے شعبے کو فروغ دینے والی ہے۔تومر نے منگل کو 'آہار' کی نمائش کے دوران کہا کہ اگر ہم مستقبل میں درکار آپشنز تیار کرلیں تو ہمیں مستقبل میں کسی بحران کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ ہم موجودہ اور مستقبل کے چیلنجوں سے بخوبی واقف ہیں، ان میں سے ایک غذائی تحفظ ہے۔ آنے والے وقت میں جب ملک کی آزادی کے 100 سال مکمل ہوں گے، اس وقت تک آبادی میں بھی اضافہ ہوگا، جب کہ جدید اور ترقی یافتہ ہندوستان کے لیے بنیادی ڈھانچے کی ترقی، بڑی تعداد میں نئی ریلوے لائنیں بچھانے، عالمی معیار کی قومی شاہراہوں کی تعمیر وغیرہ۔ زیر کاشت رقبہ میں کمی کے امکان کو بھی دیکھنا ہوگا۔ حکومت ریاستی حکومتوں کے ساتھ مل کر سال 2047 تک ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کے عظیم مقصد پر زور دے رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ابھی سے سوچنے کی ضرورت ہے کہ سال 2050 تک ہمیں کتنی خوراک کی ضرورت ہوگی اور دنیا ہم سے کتنی امیدیں رکھے گی۔ مجموعی اور متوازن ترقی کے وژن کو عملی جامہ پہنانے کی سمت میں منصوبہ بند اقدامات کیے گئے ہیں۔ زراعت میں لوگوں کی دلچسپی کو مسلسل بڑھانا بھی ہماری ذمہ داری ہے۔ زرعی شعبے میں نجی سرمایہ کاری آنی چاہیے، نئی تکنیک آنی چاہیے، کام آسان ہونا چاہیے اور کسانوں کو زیادہ منافع ملنا چاہیے، اس سے آنے والی نسل زراعت کی طرف راغب ہوگی۔ یہ سمجھنا ہوگا کہ کسان کھیتی کی بنیاد ہے۔ پہلی ترجیح کسانوں کو فوائد اور وقار دینا چاہیے، تاکہ وہ کھیتی باڑی کر کے ملک کا پیٹ پال سکیں اور دنیا کی توقعات پر بھی پورا اتر سکیں۔ حکومت کی جانب سے مختلف اسکیموں کے ذریعے اس سمت میں مسلسل کوششیں کی جارہی ہیں۔