مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے مانسون اجلاس کے پہلے دن اپوزیشن اراکین کی طرف سے کارروائی میں خلل پیدا کرنے کو جمہوریت اور پارلیمنٹ کی توہین قرار دیتے ہوئےکہاکہ یہ مانسون اجلاس ملک میں ترقی کے نئے پیرامیٹرز طے کرے گا۔
شاہ نے پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کے پہلے دن کے واقعات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے آج شام کو ایک بیان جاری کرکے کہا کہ میں ملک کے عوام کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ مودی حکومت کی ترجیح واضح ہے۔ ’نیشنل ویلفیئر‘ اور ہم اسے حاصل کرنے کےلیے مسلسل کام کرتے رہیں گے خواہ کتنی بھی رکاوٹیں آئیں۔
وزیر داخلہ نے کہاکہ پارلیمنٹ کے آج کے واقعات کو پورے ملک نے دیکھا۔ ملک کی جمہوریت کو بدنام کرنے کے لئے مانسون اجلاس سے عین قبل کل دیر شام ایک رپورٹ آتی ہے جسے کچھ طبقات کی طرف سے صرف ایک ہی مقصد کے ساتھ پھیلا یا جاتا ہے کہ کیسے بھارت کے ترقی کو سفر کو پٹری سے اتارا جائے اور اپنے پرانے نریٹیو کے تحت بین الاقوامی سطح پر بھارت کی توہین کرنے کےلیےکچھ بھی کرنا پڑے کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں:پیگاسس آخر ہے کیا اور یہ فون کو کیسے ہیک کرتا ہے؟
شاہ نے کہاکہ مانسون اجلاس سے اہل وطن کی بہت ساری توقعات اور امیدیں جڑی ہیں۔ کسانوں، نوجوانوں، خواتین اور سماج کے غریب اور محروم طبقات کی فلاح وبہبود کے لے کئی اہم بل ایوان میں مثبت بحث اور بات چیت کے لئے تیار ہیں۔ وزیراعظم نے کل جماعتی میٹنگ اور صبح ایوان کی کارروائی شروع ہونے سے پہلے تمام اپوزیشن جماعتوں کے رہنماوں کو خود یقین دلاتے ہوئے کہا کہ حکومت ایوان میں تمام موضوعات پر بحث کرنے کےلیے تیار ہے۔
انہوں نے کہاکہ ابھی کچھ دن پہلے ہی وزیراعظم نے مرکزی کابینہ کی توسیع کی جس میں ملک کے ہر کونے سے سماج کے ہر طبقہ خاص طورپر خواتین، کسان، دلت اور پسماندہ طبقہ سے منتخب ہوکر اراکین کو خصوصی نمائندگی دی گئی لیکن کچھ ایسی ملک مخالف طاقتیں ہیں جو مودی جی کی طرف سے خواتین اور سماج کے پسماندہ اور محروم طبقہ کو دیئے گئے اعزاز کو پچا نہیں پارہی ہیں۔
وزیر داخلہ نے کہاکہ یہ وہی لوگ ہیں جو مسلسل ملک کی ترقی میں رکاوٹیں ڈالنے کی کوشش کرتے رہتے ہیں۔ ایسے میں سوال اٹھتا ہے کہ یہ لوگ کس کے اشارے پر بھارت کی شبیہ کو مٹی میں ملانے کا کام کررہے ہیں؟ انہیں بار بار بھارت کو نیچا دکھانے میں کیا خوشی ملتی ہے؟ اپنی عوامی حمایت اور سیاسی اہمیت کھو چکی کانگریس کو اس میں کودتے دیکھنا نہ تو غیرمتوقع لگتا ہے اور نہ ہی حیرت انگیز۔ کانگریس کے پاس جمہوریت کو کچلنے کا اچھا تجربہ ہے۔ جمہوریت اور ترقی میں رکاوٹ ڈالنے والی کانگریس خود داخلی تنازعہ سے نبردآزما ہے اس لئے وہ پارلیمنٹ میں آنے والے کسی بھی ترقی پسند کام کو پٹری سے اتارنے کی ہر ممکن کوشش کررہی ہے۔