'پی ایف آئی پر کارروائی مسلم تنظیموں میں خوف پیدا کرنے کی کوشش'
پاپولر فرنٹ آف انڈیا نے حال ہی میں ای ڈی کی جانب سے پی ایف آئی کے مختلف ریاستوں میں واقع دفاتر اور ان کے رہنماؤں کی رہائشگاہوں پر کی گئی اچانک چھاپہ ماری پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ 'انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ غیرجانبدار حکومتی ایجنسی کے بجائے آر ایس ایس کے ہتھیار کی طرح کام کر رہا ہے'۔
پاپولر فرنٹ آف انڈیا کی قومی مجلس عاملہ کی جانب سے ایک بیان جاری کیا گیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ 'ملک کے مختلف علاقوں میں تنظیم کے دفاتر اور لیڈران کے گھروں پر کی گئی حالیہ چھاپے ماری اور تلاشی یہ ظاہر کرتی ہے کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ غیرجانبدار حکومتی ایجنسی کے بجائے آر ایس ایس کے ہتھیار کی طرح کام کر رہا ہے۔ بھارت کی عوام جانتی ہے کہ پاپولر فرنٹ کو صرف اس وجہ سے نشانہ بنایا جا رہا ہے کہ وہ آر ایس ایس کے عوام مخالف نظریہ کے خلاف اٹل موقف رکھتی ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ پاپولر فرنٹ آف انڈیا ایک عوامی تنظیم ہے جو حاشیہ پر کھڑے کر دیے گیے مسلمانان ہند کی تقویت پر اپنی توجہ مرکوز کرتی ہے۔ عوام کی طرف سے کی جانے والی لین دین کے معاملے میں حکومتی قواعد و ضوابط پر مکمل پابند ہے۔ ای ڈی کا اس طرح سے غلط استعمال یہ واضح کرتا ہے کہ وہ آر ایس ایس اور اس کی سیاسی جماعت بی جے پی کے تفریقی و فرقہ وارانہ ایجنڈے کے خلاف اٹھنے والی آوازوں کو دبانے اور خاموش کرنے والی ایجنسی بن کر رہ گئی ہے۔
اس میں مزید کہا گیا کہ ایک طرف ای ڈی اور دوسری حکومتی تفتیشی ایجنسیاں بے حد معمولی مالی ذرائع اور لین دین والی جماعتوں کے پیچھے پڑی ہیں لیکن وہ آر ایس ایس کے مفاد کی تکمیل میں لگے بڑے کاروباریوں، سیاسی جماعتوں اور این جی اوز کو چھونے سے بھی ڈرتی ہیں۔
این آئی سی نے اس بات پر زور دیا کہ پی ایف آئی کے خلاف انتقام صرف ایک خاص تنظیم پر کارروائی نہیں ہے بلکہ مسلمانوں کو بھارت میں برابر کے شہری کی طرح جینے کے ان کے آئینی حقوق سے محروم کرنے کے بڑے ہندوتوا ایجنڈے کا حصہ ہے۔ پاپولر فرنٹ کو نشانہ بنانے کے پیچھے ان کا اصل مقصد بھارتیہ مسلمانوں کی صف اول کی تمام ایماندار تنظیموں اور اداروں اور ان سے منسلک لیڈران کو خوفزدہ کرنا ہے۔
پاپولر فرنٹ کی این آئی سی یہ واضح کرتی ہے کہ اس نئی انتقامی کاروائی سے تنظیم کو خاموش نہیں کیا جاسکتا ہے۔ این آئی سی نے یہ امید بھی ظاہر کی ہے کہ اس طرح سے اقتدار کے غلط استعمال کے خلاف عوام کے ردعمل سے حکومتی ایجنسیوں کی آنکھیں کھلیں گی اور وہ آئین ہند اور قانون کی حکمرانی کے تئیں اپنی تابعداری کی جانب دوبارہ لوٹیں گے۔