پلامو : ریاست جھارکھنڈ کے پلامو ضلع کے پنکی علاقے میں ہوئے تشدد کے بعد علاقے میں تناو کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ اس سلسلے میں ضلع انتظامیہ نے احتیاط کے طور پر انٹرنیٹ خدمات پر پابندی کو 19 فروری کی صبح 10 بجے تک بڑھا دی ہے۔ ڈپٹی کمشنر انجانیولو ڈوڈے نے کہا کہ جمعرات کو پنکی علاقے کے کسی بھی حصے سے کوئی ناخوشگوار واقعہ رپورٹ نہیں ہوا۔ اب تک 145 نامزد افراد اور 500 نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی جاچکی ہے نیز 13 لوگوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔ ضلع کے ایس پی چندن کمار سنہا سمیت سینئر پولیس اہلکار پنکی علاقے میں موجود ہیں، جہاں پولیس اور نیم فوجی اہلکاروں نے رہائشیوں میں اعتماد پیدا کرنے کے لیے فلیگ مارچ کیا۔ اس دوران اسکول اور بازار بند رہے۔
ڈپٹی کمشنر ڈوڈے نے کہا کہ شہر میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے تقریباً 1000 ضلعی پولیس اور نیم فوجی اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔ پالامو ضلع میں احتیاط کے طور پر بدھ کی شام 4 بجے سے جمعرات کی شام 4 بجے تک ہر قسم کی انٹرنیٹ خدمات بند کر دی گئی تھی، تاہم آج جمعہ اور شیو راتری تہوار کے پیش نظر انٹرنیٹ پابندی کو 19 فروری کی صبح 10 بجے تک بڑھا دیا گیا ہے۔ وہیں اے آئی اے آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے کہا کہ تشدد کے لیے آر ایس ایس براہ راست ذمہ دار ہے۔ پالامو تشدد ایک سازش کے تحت کیا گیا ہے۔ انہوں نے ریاستی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہیمنت حکومت بھی اس تشدد میں برابر کی قصوروار ہے، حکومت اور انتظامیہ نے بروقت کارروائی نہیں کی، جس کی وجہ سے وہاں حالات خراب ہوئے۔