اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

Opposition Manipur Visit اپوزیشن اتحاد انڈیا کا وفد منی پور دورے پر امپھال پہنچا - منی پور وائرل ویڈیو معاملہ

اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد انڈیا کے 21 ارکان پارلیمنٹ آج سے دو دن تک تشدد زدہ ریاست منی پور کے دورے پر ہیں۔ اس دوران اپوزیشن جماعتوں کے ارکان پارلیمنٹ زمینی سطح پر ریاست کی صورتحال کا جائزہ لیں گے۔ Opposition INDIA alliance Manipur Visit

Opposition Manipur Visit
Opposition Manipur Visit

By

Published : Jul 29, 2023, 1:22 PM IST

Updated : Jul 29, 2023, 2:28 PM IST

امپھال: حزب اختلاف کے اتحاد 'انڈین نیشنل ڈیولپمنٹل انکلوزیو الائنس (انڈیا) کے 21 اراکین پارلیمنٹ پر مشتمل وفد تشدد زدہ ریاست منی پور کی صورت حال کا جائزہ لینے کے لیے امپھال پہنچ گیا۔ یہ وفد آج صبح نسلی تشدد سے کراہ رہے منی پور کے دو روزہ دورے کے لیے دہلی سے روانہ ہوا۔ یہ ارکین پارلیمنٹ متاثرہ ریاست کی زمینی صورتحال کا جائزہ لیں گے۔ لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری بھی اس وفد میں شامل ہیں۔ یہ وفد اپنے جائزے کی بنیاد پر منی پور کے مسائل کے حل کے لیے حکومت اور پارلیمنٹ کو تجاویز پیش کرے گا۔

دورے سے قبل لوک سبھا میں کانگریس کے ڈپٹی لیڈر گورو گوگوئی نے سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج سے منی پور تشدد کی تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا۔ کانگریس لیڈر اور راجیہ سبھا کے رکن سید ناصر حسین نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ پارٹی کے 16 ارکان پارلیمنٹ ریاست کے تشدد زدہ علاقوں کا دورہ کریں گے اور وادی اور پہاڑی علاقوں کے لوگوں سے ملاقات کریں گے۔ حسین کے مطابق ارکان پارلیمنٹ صورت حال کا جائزہ لینے کے لیے دونوں مقامات پر دو ریلیف کیمپوں کا بھی دورہ کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ وفد اتوار کو منی پور کی گورنر انسویا اوئیکے سے بھی ملاقات کرے گا۔

چودھری اور گوگوئی کے علاوہ وفد میں ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کی سشمیتا دیو، جھارکھنڈ مکتی مورچہ (جے ایم ایم) کی مہوا ماجی، دراوڑ منیتر کزگم (ڈی ایم کے) کی کنی موجھی، راشٹریہ لوک دل (آر ایل ڈی) کے جینت چودھری، راشٹریہ جنتا دل آر جے ڈی) کے منوج کمار جھا، انقلابی سوشلسٹ پارٹی کے این کے پریم چندرن، جنتا دل (یونائیٹڈ) کے راجیو رنجن سنگھ عرف لالن سنگھ اور انیل پرساد ہیگڑے، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (سی پی آئی) کے سندوش کمار اور اے اے رحیم بھی شامل ہیں۔

منی پور روانہ ہونے سے قبل کانگریس کے ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ ہم وہاں سیاسی مسائل اٹھانے نہیں بلکہ منی پور کے لوگوں کے درد کو سمجھنے جا رہے ہیں۔ ہم حکومت سے اپیل کر رہے ہیں کہ وہ منی پور میں پیدا ہونے والی حساس صورت حال کا حل تلاش کرے۔ یہ امن و امان کی صورت حال نہیں ہے، لیکن وہاں فرقہ وارانہ تشدد ہو رہا ہے۔ اس کا اثر پڑوسی ریاستوں پر بھی محسوس ہو رہا ہے۔ حکومت نے اپنی ذمہ داری پوری نہیں کی۔ ہم منی پور میں زمینی صورتحال کا جائزہ لینے جا رہے ہیں۔

ڈی ایم کی ایم پی کنی موزی نے کہا کہ 'ہم منی پور کے لوگوں سے ملنے جا رہے ہیں اور انہیں بتائیں گے کہ ہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں اور ہم ان کے لیے لڑ رہے ہیں۔ ہم نے منی پور کے گورنر سے ملنے کی اجازت بھی مانگی۔ ہمیں امید ہے کہ منی پور پر بحث کے بعد وزیر اعظم پارلیمنٹ میں جواب دیں گے۔ یہ کہنا ہے ڈی ایم کے ایم پی کنیموزی کا ہے، جو آج منی پور کا دورہ کرنے والے اپوزیشن ممبران پارلیمنٹ کے وفد کا حصہ ہیں۔

آر جے ڈی ایم پی منوج جھا نے کہا کہ 'منی پور کو سننے کی ضرورت ہے۔ ہم منی پور کے لوگوں کو سننے اور ان کے موقف کو سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہم تمام کمیونٹیز کے لوگوں کو سننے کی کوشش کریں گے۔ یہ ہمارا واحد مقصد ہے۔'

ٹی ایم سی کی رکن پارلیمنٹ سشمیتا دیو، جو آج منی پور میں اپوزیشن الائنس انڈیا کے اراکین پارلیمنٹ کے وفد کا حصہ ہیں، نے کہا کہ 'دونوں برادریوں کے اراکین سے ملنے کی کوشش کریں گی۔ منی پور کے لوگوں کو سننے کی ضرورت ہے۔ ہمیں سکیورٹی فراہم کرنے کی ذمہ داری ریاستی حکومت کی ہے۔'

این سی پی شرد پوار دھڑے کے ایم پی پی پی محمد فضل نے کہا کہ 'ہم آج منی پور جا رہے ہیں تاکہ وہاں کے لوگوں کے دکھ اور مظالم کو سمجھ سکیں۔ ہم ان کے موقف اور توقعات سننا چاہتے ہیں… بطور اپوزیشن ممبران پارلیمنٹ، ہم وہاں حالات کو معمول پر لانے کے لیے ہر طرح سے حمایت کریں گے۔'

مزید پڑھیں: BJP New Team بی جے پی نے اے ایم یو کے سابق وی سی سمیت دو مسلمانوں کو قومی نائب صدر بنایا

عآپ کے رکن پارلیمنٹ سشیل گپتا نے کہا کہ 'حکومت بحث کے لیے تیار نہیں ہے اور وزیر اعظم پارلیمنٹ میں نہیں آ رہے ہیں۔ اس لیے ہم نے زمینی صورت حال کو دیکھنے کے لیے منی پور کا دورہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔'

زمینی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے منی پور کے دو روزہ دورے کے بارے میں جے ڈی یو کے رکن پارلیمنٹ راجیو رنجن سنگھ نے کہا، 'ہم منی پور کے لوگوں سے ملیں گے۔ یہ ریاست کئی مہینوں سے جل رہی ہے اور وہاں امن بحال کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیر اعظم منی پور کے علاوہ تمام مسائل پر بول رہے ہیں۔ اس کے علاوہ شیو سینا (یو بی ٹی) کے اروند ساونت، سی پی آئی کے سندوش کمار، سی پی آئی (ایم) کے اے اے رحیم، سماج وادی پارٹی کے جواد علی خان، عام آدمی پارٹی کے سشیل گپتا، ڈی ایم کے کے ڈی روی کمار اور ای ٹی محمد بشیر شامل ہیں۔

Last Updated : Jul 29, 2023, 2:28 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details