اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

Oppositions Meets With Kharge ملکارجن کھرگے کے دفتر پر ہم خیال اپوزیشن جماعتوں کی میٹنگ آج

کانگریس پارٹی کے قومی صدر اور راجیہ سبھا میں اپوزیشن رہنما ملکارجن کھرگے کے دفتر پر آج ہم خیال اپوزیشن جماعتیں ایک اہم میٹنگ کریں گی، جس میں ایوان کے لئے فلور حکمت عملی تیار کرنے پر غور و خوض کیا جائے گا۔Opposition members to meet at Mallikarjun Kharge's office today

ملکارجن کھرگے کے دفتر پر ہم خیال اپوزیشن جماعتوں کی میٹنگ آج
ملکارجن کھرگے کے دفتر پر ہم خیال اپوزیشن جماعتوں کی میٹنگ آج

By

Published : Mar 16, 2023, 6:55 AM IST

نئی دہلی: پارلیمنٹ میں جاری تعطل کے درمیان ہم خیال اپوزیشن جماعتوں کے قائدین جمعرات کو راجیہ سبھا میں اپوزیشن رہنما ملکارجن کھرگے کے دفتر میں میٹنگ کریں گے، جہاں وہ بجٹ اجلاس کے جاری دوسرے حصے کے لئے فلور حکمت عملی تیار کریں گے۔ بجٹ اجلاس کے دوبارہ شروع ہونے کے بعد سے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں حکمراں بی جے پی کے ارکان کے ساتھ بار بار رکاوٹیں دیکھنے میں آئیں، جس میں کانگریس کے رکن پارلیمان راہل گاندھی سے لندن میں اپنے حالیہ ریمارکس پر معافی مانگنے کا مطالبہ کیا گیا جبکہ اپوزیشن ارکان نے اڈانی گروپ کے خلاف امریکی شارٹ سیلر ہنڈنبرگ ریسرچ کی رپورٹ کی جے پی سی انکوائری کا مطالبہ کیا۔

ذرائع کے مطابق ہم خیال اپوزیشن جماعتوں کے قائدین آج صبح 10 بجے آر ایس ایل او پی ملکارجن کھرگس کے دفتر میں میٹنگ کر یں گے تاکہ ایوان کے لئے فلور حکمت عملی تیار کی جا سکے۔ بتادیں کہ اس سے قبل بدھ کے روز مرکزی وزیر پرہلاد جوشی نے اڈانی گروپ کے خلاف ہنڈنبرگ رپورٹ کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے ذریعہ جانچ کے مطالبہ پر دونوں ایوانوں کی کارروائی میں بار بار رکاوٹ کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن راہل گاندھی کے لندن میں دیئے ریمارکس کی طرف سے عوام کی توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہی ہے۔

مزید پڑھیں:۔Protest Against Adani Issue اپوزیشن رہنماؤں نے اڈانی معاملے پر پارلیمنٹ سے ای ڈی آفس تک احتجاجی مارچ نکالا

بی جے پی ارکان نے کانگریس کے رکن پارلیمان راہل گاندھی پر بین الااقوامی سطح پر بھارت کو بدنام کرنے کا الزام لگایا ہے۔جوشی نے کہا کہ اپوزیشن اراکین محض راہل گاندھی کے ریمارکس سے عوام کی توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ انہوں نے جو کہا وہ غلط تھا۔ یہاں تک کہ بدھ کے روز بھی ایوان بالا اور زیریں دونوں ایوانوں کی کارروائی میں خلل پڑا جب ٹریژری اور اپوزیشن دونوں بنچوں نے راہل کے لندن والے ریمارکس پر ہنگامہ کیا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details