حیدرآباد: ریاست تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد کے ادارۂ ادبیات اردو میں فن خطاطی سکھانے کا کام 1938 سے جا ری ہے۔ اس ادارے کے شعبہ خطاطی کے صدر محمّد عبد الغفار نے 6 تا 11 سال کے طلباء کو چھ ماہ کے دوران فن خطاطی سکھاتے ہوئے ان کے تیار کردہ فن پاروں کی ایک روزہ نمائش کا اہتمام کیا۔ جس میں اردو خطّاطی ( خط نستعلیق ) کے ساتھ ساتھ اردو رسم الخط کے بھی فن پاروں کو شامل کیا گیا ہے۔ خطاطی دراصل اردو حروف کو خوبصورت انداز میں لکھنے کو کہا جاتا ہے اور یہ ایک عظیم فن تصور کیا جاتا ہے۔ دنیا بھر میں یہ فن کافی مقبول ہوا۔ جن زبانوں میں خطاطی نے مقبولیت حاصل کیا ان میں عربی، فارسی، اردو،، آذیری اور ترکی زبانیں خاص طور سے قابل ذکر ہیں۔
ایسا ہی ایک ادارۂ حیدرآباد میں بھی واقع ہے جسے 1948 میں ڈاکٹر سید محی الدین قادری زور نے قائم کیا تھا۔ اس ادارے میں قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے تعاون سے دو سالہ ڈپلومہ کا کورس برائے خطاطی و گرافک ڈیزائن کا کورس چلایا جا رہا ہے، جہاں نوجوان نسل کو خطاطی میں مہارت پیدا کرنے کی کوشش کرائی جاتی ہے۔ شعبہ خطاطی کے صدر محمّد عبد الغفار نے پرائمری اسکول کے طلباء کو چھ ماہ میں فن خطاطی سکھایا ہے۔ ادارۂ ادبیات اردو میں فن خطاطی سکھانے والے استاد اور صدر شعبہ محمد عبدالغفار 1997 سے اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔