نئی دہلی: اوڈیشہ کے بالاسور ٹرین حادثے کے بارے میں ریلوے بورڈ کی رکن جیا ورما سنہا نے اتوار کو ایک پریس کانفرنس کی اور حادثے کے بارے میں جانکاری دی۔ سنہا نے بتایا کہ جہاں پر یہ حادثہ پیش آیا تھا وہاں پر چار لائینیں تھیں۔ درمیان میں دو مین لائنیں اور اطراف میں دو لوپ لائنیں تھیں۔ ایک مال گاڑی وہیں ایک لوپ لائن پر کھڑی تھی۔ وہاں سے ایک ٹرین چنئی سے ہاوڑہ جا رہی تھی اور دوسری ٹرین ہاوڑا سے آ رہی تھی۔ دونوں میل لائنوں پر سگنل گرین تھا۔
کورومنڈل ٹرین کی رفتار 128 کلومیٹر فی گھنٹہ تھی اور یشونت پور ٹرین 126 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل رہی تھی۔ دونوں ٹرینوں کی رفتار 130 کلومیٹر فی گھنٹہ مقرر کی گئی تھی، جس کا مطلب ہے کہ دونوں ٹرینوں میں سے کوئی بھی اوور اسپیڈ نہیں کر رہی تھی۔ انہوں نے کہا کہ صرف کورومنڈل ایکسپریس ہی حادثے کا شکار ہوئی۔ اس کے انجن اور کوچ مال ٹرین کے اوپر چڑھ گئے اور وہ مال گاڑی لوہے کے سامان سے بھری ہوئی تھی جس کی وجہ سے مسافر ٹرین کو زیادہ نقصان پہنچا ہے۔ اور یہ بڑی تعداد میں ہلاکتوں اور زخمیوں کا سبب بھی ہے۔ کورومنڈیل کے کچھ ڈبے دوسری لائن پر چلے گئے جس پر یسونت پور ٹرین گزر رہی تھی اور اس کی آخری دو بوگیاں پٹری سے اتر گئیں۔
سگنل میں خرابی کی وجہ کا ابتدائی طور پر پتہ چلا ہے۔ لیکن مکمل تحقیقات کے بعد ہی ہم اس بارے میں کچھ ٹھوس کہہ سکیں گے۔ اس کے لیے ابھی ہم کمشنر آف ریلوے سیفٹی کی تفصیلی رپورٹ کا انتظار کر رہے ہیں۔ سنہا نے کہا کہ جو لوگ اپنے قریبی عزیزوں کو تلاش کر رہے ہیں وہ 139 پر کال کر کے پوچھ سکتے ہیں۔
ہماری ہیلپ لائن نمبر 139 دستیاب ہے: یہ کال سینٹر کا نمبر نہیں ہے، ہمارا سینئر ایگزیکٹیو کال کا جواب دے رہا ہے۔ہم زیادہ سے زیادہ لوگوں کو جوڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ زخمی یا مرنے والوں کے لواحقین ہمیں کال کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ وہ ان سے مل سکیں۔ ہم ان کے سفر اور دیگر اخراجات کا خیال رکھیں گے۔ ہم مسلسل معاوضہ دے رہے ہیں، جس کا اعلان کیا گیا ہے۔ اب تک تقریباً 3.5 کروڑ روپے کا معاوضہ دیا جا چکا ہے۔