واشنگٹن: امریکی حکام کا دعویٰ ہے کہ چین کا ہینان صوبہ جاسوسی غباروں کے ذریعے جاسوسی کی کوششیں کر رہا ہے اور وہ گزشتہ کئی برسوں سے کئی ممالک میں فوجی اثاثوں کی معلومات اکٹھا کر رہا ہے۔ امریکہ کی ڈپٹی سکریٹری وینڈی شرمین نے اس معاملے سے متعلق اطلاعات بھارت سمیت دنیا کے 40 اتحادی ممالک کے سفارت خانوں کو دی ہیں۔ چین کے جاسوس غبارے کے بارے میں یہ بڑا انکشاف ہوا ہے۔
امریکی حکام کا دعویٰ ہے کہ چین نے اپنے جاسوس غبارے نہ صرف امریکہ اور بھارت بلکہ کئی دوسرے ممالک میں چھوڑے تھے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ 4 فروری کو ہی ایک مشتبہ جاسوس غبارے کو امریکہ نے مار گرایا تھا۔ جس کے لیے امریکہ نے جنگی طیارہ 'جیٹ F-22' کی مدد لی تھی۔ چین گزشتہ کئی برسوں سے غباروں کے ذریعے جاسوسی کر رہا ہے۔
'واشنگٹن پوسٹ' کی ایک رپورٹ میں دفاعی اور انٹیلی جنس حکام کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ غباروں کے ذریعے چین کئی برسوں سے جاپان، ہندوستان ، ویتنام، تائیوان، فلپائن سمیت دنیا کے ایسے کئی سے ممالک کی جاسوسی کر رہا ہے ، جن کا چین کے ساتھ تنازع ہے اور اس کا یہ عمل تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ اس کے ذریعے چین ان ممالک کے فوجی اثاثوں کی تفصیلات اکٹھا کر رہا تھا۔ واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ میں دفاعی اور انٹیلی جنس حکام کا حوالہ دیا گیا ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق چین کی پیپلز لبریشن آرمی ( پی ایل اے ) اور فضائیہ ان جاسوس غباروں کو چلا رہی ہیں۔ یہ غبارے پانچ براعظموں میں دیکھے گئے ہیں۔ ایک سینئر دفاعی اہلکار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا "یہ غبارے پی آر سی (پیپلز ریپبلک آف چائنا) کے غباروں کے بیڑے کا حصہ ہیں، جنہیں نگرانی کی کارروائیوں کے لیے تیار کیا گیا ہے، جس سے دوسرے ممالک کی خودمختاری کی بھی خلاف ورزی ہوئی ہے"۔
گزشتہ چند برسوں میں ہوائی، فلوریڈا، ٹیکساس اور گوام میں کم از کم چار غبارے دیکھنے کی اطلاع ملی ہے۔ اس کے علاوہ گزشتہ ہفتے ایک غبارے کو بھی ٹریک کیا گیا تھا۔ چار میں سے تین واقعات گزشتہ ٹرمپ انتظامیہ کے دوران پیش آئے، لیکن حال ہی میں ان کی شناخت چینی نگرانی کے فضائی جہاز کے طور پر کی گئی۔ پینٹاگون نے منگل کو اونچائی پر نگرانی کرنے والے غباروں کی تصاویر کا ایک سلسلہ جاری کیا۔
امریکی دفاعی ماہر ایچ آئی سوٹن کے حوالے سے کئی میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ دسمبر 2021 سے جنوری 2022 کے درمیان چین کے جاسوس غبارے نے ہندوستان کے فوجی اڈے کی جاسوسی کی تھی۔ اس دوران چین کا جاسوس غبارے نے جزائر انڈمان اور نکوبار کے دارالحکومت پورٹ بلیئر کے اوپر سے پرواز کی تھی۔ اس دوران اس کی تصویر بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔
یہ تشویشناک بات ہے کہ دسمبر 2021 کے آخری ہفتے میں ہی ہندوستانی فوج کے تینوں ونگز (آرمی، ایئر فورس اور نیوی) کے سپاہی انڈمان اور نکوبار میں ڈرل کرنے کے لیے اکٹھے ہوئے تھے۔ تبھی چین کا یہ جاسوس غبارہ انڈمان اور نکوبار میں صرف ٹرائی سروس کمانڈ کے دوران دیکھا گیا تھا۔ تاہم اس وقت حکومت ہند کی طرف سے اس پر کوئی سرکاری بیان سامنے نہیں آیا تھا۔ اس دوران کچھ مقامی ویب سائٹس پر اس بارے میں خبریں بھی چلائی گئیں۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تصاویر امریکہ سے ملنے والے چینی جاسوس غباروں سے کافی ملتی جلتی تھیں۔