پٹنہ: این ڈی اے اتحاد سے ناطہ توڑنے کے بعد نتیش کمار کو آرجے ڈی، کانگریس، ہندوستانی عوامی مورچہ اور بھاکپا مالے نے حمایت کا اعلان کر دیا ہے۔ جس کے بعد نتیش کمار تیجسوی یادو و عظیم اتحاد کے رہنماوں کے ہمراہ گورنر ہاؤس پہنچے اور گورنر بھاگو چوہان کو حکومت سازی کا دعویٰ پیش کیا۔ اس وقت آر جے ڈی،کانگریس، ہندوستانی عوامی مورچہ اور بھاکپا مالے کے اراکین اسمبلی ملا کر حکومت کے لئے 160 اراکین اسمبلی کی حمایت حاصل ہے جو مطلوبہ حکومت بنانے سے کہیں زیادہ ہے۔ بہار اسمبلی میں حکومت سازی کے لیے 122 اراکین اسمبلی کی حمایت کی ضرورت ہوتی ہے مگر ابھی 160 اراکین اسمبلی کی حمایت مل چکی ہے۔ Nitish Kumar staked claim to form the new government
Bihar Political Crisis: نتیش کمار نے حکومت سازی کا دعویٰ پیش کیا
بہار میں سیاسی بحران کے دوران آر جے ڈی، کانگریس، ہندوستانی عوامی مورچہ اور بھاکپا مالے نے نتیش کمار کو حمایت کا اعلان کر دیا ہے۔ بہار اسمبلی میں حکومت سازی کے لیے 122 اراکین اسمبلی کی حمایت کی ضرورت ہوتی ہے مگر ابھی 160 اراکین اسمبلی کی حمایت مل چکی ہے۔ RJD, Congress, Bharatiya Awami Morcha and Bhakpa Malla announced their support to Nitish Kumar
مزید پڑھیں:۔ Bihar Political Crisis: بہار میں مہاراشٹر پارٹ ٹو کھیل سے قبل نتیش نے آج بلایا اجلاس
وہیں دوسری جانب بی جے پی کے ریاستی صدر سنجے جیسوال نے ریاستی دفتر میں اعلیٰ رہنماوں کے ساتھ ایک پریس کانفرنس منعقد کرکے نتیش کمار پر زبانی حملہ کیا اور کہا کہ نتیش کمار نے ایک بار پھر عوام کو دھوکہ دیا ہے۔ یہ دھوکہ بی جے پی کو نہیں بلکہ بہار کے عوام کو دیا ہے جس کا حساب بہار کی عوام آنے والے انتخاب میں لے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے نتیش کمار پر اعتماد کیا اور انہوں نے جس طرح چاہا حکومت کی، ہماری طرف سے کسی طرح کی کوئی دخل اندازی نہیں کی گئی لیکن اس کے باوجود انہوں نے ہمارے ساتھ غداری کی۔
وہیں حکومت سازی کے دعویٰ کے بعد گورنر نے اکثریت ثابت کرنے کا موقع دیا ہے۔ اب دیکھنا ہے کہ آنے والے دنوں میں عظیم اتحاد کس طرح سے ایوان میں اکثریت ثابت کرتی ہے۔