نئی دہلی: مرکزی وزارت برائے اقلیتی امور نے نئی حج پالیسی 2023 کا اعلان کردیا ہے، جس میں پرانی پالیسی کے مقابلے کئی بڑی تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ نئی حج پالیسی میں خواتین، بزرگ شہریوں اور معذور افراد پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔ اس سے قبل کی پالیسی (2018-22) میں پہلی بار 45 برس سے زیادہ عمر کی خواتین محرم کے بغیر چار یا اس سے زیادہ کے گروپوں میں سفر کرنے کے لیے جا سکتی تھی، تاہم نئی پالیسی میں تنہا خاتون کو سفر حج میں جانے کی اجازت دی ہے۔ وہیں اخراجات کو کم کرنے کے لیے بھی اقدامات کیے ہیں۔ بتایا جارہا ہے اب حج تقریباً 50,000 تک سستا ہو گا۔ حج پروازوں کے لیے 25 امبارکیشن پوائنٹس، مفت حج فارم سمیت کل حج کوٹے کا 80 فیصدی حج کمیٹی آف انڈیا کو دییے جانے کا التزام کیا گیا ہے۔ سعودی کی مملک کی شرائط کے تحت تنہا خواتین بھی درخواست دے سکتی، جس کو مد نظر رکھتے ہوئے نئی حج پالیسی میں تبدیلی کی گئی ہے۔
حج درخواست فارم کے لیے فیس وصول نہیں کی جائے گی، جب کہ اس سے قبل تمام درخواست گزاروں کو 300 روپے کی فیس ادا کرنی ہوتی تھی۔
معذور افراد کو بقیہ درخواست گزاروں سے زیادہ ترجیح دی جائے گئی اس سے قبل معذور افراد بھی عام درخواست گزاروں کی طرح ہی درخواست دیا کرتے تھے۔ معذوروں کو اب بزرگ اور بغیر محرم کی خواتین کے ساتھ ترجیحی زمرے میں رکھا گیا ہے۔
پہلے عازمین حج سے بیگ، اٹیچی، چھتری اور چادر،حج کمیٹی سے لینی ہوتی تھی، تاہم نئی حج پالیسی میں عازمین سے ان تمام اشیاء کےلیے پیسہ وصول نہیں کیے جائیں گے۔
نئی حج پالیسی 2023 کے مطابق حج امبارکیشن پوائنٹس کی تعداد میں اضافہ کیا گیا ہے، اس سے قبل ان پوائنٹس کی تعداد 10 ہوا کرتی تھی، لیکن اب امبارکیشن پوائنٹس کی تعداد 25 کردی گئی ہے۔ ان 25 پوائنٹس میں سری نگر، رانچی، گیا، گوہاٹی، اندور، بھوپال، مینگلور، گوا، اورنگ آباد، واراناسی، جے پور، ناگپور، دہلی، ممبئی، کولکاتا، بینگلور، حیدرآباد، کوچن، چینئی، احمدآباد، لکھنؤ، کنور، وجےواڑا، اگرتلا، کالی کٹ، شامل ہے۔
نئی حج پالیسی کے تحت عازمین اپنی مرضی کے مطابق کوئی دو امبارکیشن پوائنٹس کا انتخاب کر سکتے ہیں، جب کہ اس سے قبل پرانی حج پالیسی میں اپنی مرضی سے امبارکیشن پوانٹس انتخاب کرنے کی اجازت نہیں تھی۔