پورے بھارت میں ہر سال 28 فروری کو قومی یوم سائنس بڑے جوش و جذبے کے ساتھ منایا جاتا ہے۔ سنہ 1928 کو اسی روز بھارت کے مشہور سائنسداں و نوبل انعام یافتہ سر چندر شیکھر وینکٹ رمن نے 'رمن افیکٹ' ایجاد کیا تھا۔ بھارت کی اس سرکردہ ایجاد کی یاد میں اس دن کو منایا جاتا ہے۔سنہ 1930 میں چندر شیکھر رمن کو سائنس کے میدان میں عمدہ کامیابی کے لیے طبیعات کے نوبل انعام سے نوازا گیا جس کے بعد ہر برس حکومت ہند اس دن سائنس کے میدان میں تعاون کرنے والے ہمارے سائنسدانوں کی صلاحیتوں کی تعریف کرتی ہے۔
سائنس ڈے منانے کا مقصد
- انسان روز مرہ کی زندگی میں ہر طرح کے سائنسی آلات کو اپنے استعمال میں لاتا ہے۔ سائنس کی اسی اہمیت کے بارے میں بیداری پھیلانے کے لیے ہر سال قومی سائنس ڈے منایا جاتا ہے۔
- اس دن انسانی زندگی کو مزید آسان بنانے کے لیے سائنس کے میدان میں حاصل کی گئی کامیابی اور کوششوں کو منظر عام پر لایا جاتا ہے۔
- اس دن کا بنیادی مقصد طلبا کو نئے تجربات کی جانب راغب کرنا اور ان کے ذہن میں سائنس کے بارے میں تجسس پیدا کرنا ہے۔ ساتھ میں انہیں سائنس اور سائنسی کامیابیوں سے آگاہ کروانا ہے۔ اس دن سائنسی سرگرمیوں سے متعلق متعدد پروگراموں کا اہتمام کیا جاتا ہے۔
- ساتھ میں نئے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال اور سائنس سے متعلق مسائل پر تبادلہ خیال کیا جاتا ہے۔
- سائنس کے تئیں محبت رکھنے والے اور سائنسی ذہن رکھنے والے شہریوں کو موقع فراہم کرنا۔ لوگوں کی حوصلہ افزائی کے ساتھ ساتھ سائنس اور ٹیکنالوجی کو مقبول بنانا۔
رواں برس قومی یوم سائنس 2021 کا موضوع: ایس ٹی (ٹیکنالوجی اور انوویشن) کا مستقبل اور اس کا تعلیم، کام اور ہنر پر اثرات۔
28 فروری کو کیوں قومی یوم سائنس منایا جاتا ہے؟