ریاست اترپردیش کے شیعہ وقف بورڈ کے سابق چیئرمین وسیم رضوی نے قرآن کریم کی 26 آیت کے بارے میں سپریم کورٹ میں رٹ پٹیشن داخل کی تھی جس کے بعد سے ہی ملک کے مختلف حصوں سے وسیم رضوی کے خلاف پرزور مذمت کی جا رہی ہیں۔
قومی اقلیتی کمیشن نے وسیم رضوی کو بھیجا نوٹس
وسیم رضوی کے خلاف شکایات کا جائزہ لیتے ہوئے حکومت ہند کے قومی اقلیتی کمیشن کی جانب سے وسیم رضوی کے خلاف قانونی کارروائی شروع کرنے کا نوٹس جاری کیا ہے۔ نوٹس کے جواب کے بعد قومی اقلیتی کمیشن مزید قانونی کارروائی کا آغاز کرے گا۔
دراصل قومی اقلیتی کمیشن کے پاس محمد عبدالماجد نظامی، علی رضا زیدی، محمد فیضان چوہدری اور مولانا سید نذر عباس کے ذریعے شکایت کی گئی تھی جس پر قومی اقلیتی کمیشن کے نائب چیئرمین عاطف رشید نے نوٹس لیتے ہوئے یہ فیصلہ لیا ہے۔
اس نوٹس میں قومی اقلیتی کمیشن نے وسیم رضوی کو 21 دنوں کا وقت دیا ہے اس دوران وسیم رضوی سے کہا گیا ہے کہ 21 دنوں کے اندر اپنی اس عرضی کو واپس لے لیں اگر اس عرضی کو واپس نہیں لیا جاتا تو قومی اقلیتی کمیشن وسیم رضوی کے خلاف قانونی کارروائی کرے گا۔