کرناٹک کے وزیر اعلیٰ بسوراج بومائی نے کہا کہ ریاستی حکومت میسورو عصمت دری کیس میں ایک خصوصی پراسیکیوٹر مقرر کرے گی اور اس بات کو یقینی بنائے گی کہ عصمت دری کرنے والوں کو سزائے موت دی جائے۔
وزیر اعلیٰ نے ریاستی اسمبلی کو بتایا ، "ہم ایک خصوصی پراسیکیوٹر کا تقرر کریں گے اور یہ بھی دیکھیں گے کہ اس معاملے میں ملزمان کو سزائے موت دی جائے"
۔
دوپہر کے کھانے کے وقفے سے قبل وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے سابقہ کانگریس حکومت کے برعکس میسور اجتماعی عصمت دری کیس میں فوری کارروائی کی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ سابقہ کانگریس حکومت نے 2013 کے منی پال گینگ ریپ کیس میں کارروائی میں تاخیر کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ "دو میڈیکو لیگل رپورٹس دائر کی گئی ہے۔ ایک 24 اگست کو رات 9.15 بجے (حملہ کیس) اور دوسرا (گینگ ریپ کیس) اگلے دن صبح 5.50 بجے دائر کی گئی ہے۔ یہ دونوں رپورٹس ملنے کے بعد پولیس نے ایف آئی آر درج کی۔
وزیر اعلیٰ نے یہ ریمارکس اپوزیشن رہنما سدا رامیا کے ان الزامات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کیے جن میں کہا گیا تھا کہ پولیس تیزی سے کام کرنے میں ناکام رہی ہے۔