دارالحکومت دہلی کے پریس کلب آف انڈیا میں آج مسلم جماعتوں کے ذریعے تریپورہ دورے سے متعلق اپنی رپورٹ پیش کی گئی جس میں آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے صدر نوید حامد، جماعت اسلامی ہند کے نائب صدر سلیم انجینئر اور ملی کونسل کے رکن شمس تبریز نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت صدر نوید حامد نے کہا کہ تری پورہ تشدد نے ہمارے ملک کی شبیہ کو خراب کیا ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ تری پورہ حکومت اقلیتوں اور ان کی عبادت گاہوں کی حفاظت کرنے میں ناکام ہے۔
انہوں نے کہا کہ تشدد اور توڑ پھوڑ کے واقعات اچانک رونما نہیں ہوئے بلکہ یہ منصوبہ بند طریقے سے کیے گئے ہیں۔ لوگوں کو مسلمانوں کے خلاف اکسایا گیا جبکہ کسی کمیونٹی کے خلاف اکسانا اور نفرت پھیلانا بہت بڑا جرم ہے۔
تری پورہ کے وفد میں شامل ملی کونسل کے رکن شمس تبریز نے بتایا کہ تری پورہ پولیس اور حکومت چاہتی تھی کہ اس تشدد کے بارے میں لوگوں کو معلوم نہ ہو، اس لیے جب لوگوں کے ساتھ تشدد ہوا، انہیں معاوضہ کے طور پر کچھ رقم دے کر اس بات کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی۔ تشدد سے متعلق سوشل میڈیا پر آرہی خبروں کے برعکس حقیقت میں صورتحال اور زیادہ خراب تھی۔
مسلم تنظیموں کے وفد نے تری پورہ وزیر اعلیٰ کو خط لکھ کر اس پورے معاملے میں ٹھیک سے معاوضہ ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اس معاملے میں قصورواروں کے ساتھ ساتھ کوتاہی برتنے والے پولیس افسران کے خلاف بھی کارروائی کی جائے۔