جموں کے ٹریڈرس ایسوسیشن خطہ جموں میں 100 ریلائنس ریٹیل سٹور کھولنے کے خلاف احتجاج کرنے کی تیاریوں میں مصروف ہیں، جن کو مرکز میں برسر اقتدار بی جے پی کے علاوہ بیشتر سیاسی و سماجی رہنماؤں کی حمایت حاصل ہے۔
مسلم فرنٹ جموں کے چیئرمین شجاع ظفر نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے جموں خطہ میں 100 ریلائنس آوٹ لٹ کھولنے کی اجازت دی جارہی ہے، جس کے بعد چھوٹے دکاندار متاثر ہوں گے اور بیروزگاری میں اضافہ ہوگا۔ جبکہ سرکار نے ترقی کے نام پر اب لوگوں کو برباد کرنا شروع کردیا ہے۔ لہذا انڈین نیشنل کانگریس اس کی پرزور مخالفت کرتا ہے اور ہم 22 ستمبر کے جموں بند کال کی حمایت کرتے ہیں۔
مسلم فرنٹ جموں کے صدر نے کہا کہ ہم تاجر طبقہ کے مطالبات کی حمایت کرتے ہیں۔ جنہیں پچھلے تین سالوں کے دوران بھاری مالی نقصان ہوا ہے اور اب جموں میں ریلائنس سٹورز کھولے جارہے ہیں جس سے ہزاروں چھوٹے دکانداروں کی روزی روٹی چھن جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں:
انہوں نے مزید کہا کہ مسلم فرنٹ تاجر طبقہ اور کاروباریوں کے مطالبات کی مکمل حمایت کرتا ہے اور اُن کے مسائل و مشکلات کو حل کرنے کے لئے پیچھے نہیں رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ ریلائنس کے مارٹس کھولے جانے سے ہزاروں کی تعداد میں چھوٹے دکانداروں کا کام ختم ہو جائے گا اور ان کی روزی روٹی ختم ہو جائے گی، جس سے بڑا تاجر خود بخود ختم ہو جائے گا، جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔
ہم بتادیں کہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری جموں کے صدر ارون گپتا نے ہفتے کو یہاں قریب دو درجن چھوٹی بڑی تجارتی انجمنوں کے نمائندوں کی موجودگی میں 22 ستمبر کو 'جموں بند' کی کال دی۔ ان کا کہنا تھا کہ ریلائنس سٹورز کا کھلنا ہمارا سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ ریلائنس اور مقامی حکومت کو سمجھ آنا چاہیے کہ ہم ایک ہزار لوگوں کو روزگار دے رہے ہیں اور بیس ہزار لوگوں کو بے روزگار کر رہے ہیں‘‘۔ ان کا مزید کہنا تھا،’’ ریلائنس سٹورز میں کام کرنے والے تقریباً 70 فیصد لوگ باہر سے آئیں گے۔ چھوٹی چھوٹی دکانیں چلانے والے 20 ہزار لوگوں کا بے روزگار ہونا طے ہے۔