القاعدہ کے سربراہ کی جانب سے بھارت میں حجاب تنازع پر تنقید کرنے اور مسکان کی تعریف کرنے کا ویڈیو جاری ہونے کے بعد مسکان کے والد محمد حسین خان نے کہا کہ میں نہیں جانتا کہ القاعدہ دہشت گرد تنظیم کے سربراہ کون ہے؟ یہ معاملہ میڈیا کے ذریعے سامنے آیا ہے، لیکن، میں اس کے بارے میں نہیں جانتا۔ یہ سب غلط ہے، وہ ہمیں پریشان کر رہے ہیں اور ہمارے ساتھ نیا تنازعہ شروع کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ مسکان کے والد نے مزید کہا کہ مجھے حجاب کے پیچھے عسکریت پسند تنظیموں کا علم نہیں ہے۔ مجھے نہیں معلوم کہ وہ کون ہیں اور کیا کر رہے ہیں؟ ہم یہاں رہتے ہیں اور پر سکون زندگی گزارتے ہیں۔ ہم یہاں آپسی محبت اور بھائی چارگی کی طرح رہتے ہیں، ہمیں نہیں معلوم کہ دوسرا ملک کیا کر رہا ہے؟
مسکان کی تعریف کرنے والے ظواہری کے بارے میں پوچھے جانے پر، انہوں نے کہا، "لوگ جو چاہیں کہتے ہیں، یہ غیر ضروری طور پر پریشانی پیدا کر رہا ہے۔" ہم اپنے ملک میں سکون سے رہ رہے ہیں، ہم نہیں چاہتے کہ وہ ہمارے بارے میں بات کرے، کیونکہ اس کا ہم سے کوئی تعلق نہیں ہے۔یہ غلط ہے، یہ ہمارے درمیان تفرقہ پیدا کرنے کی کوشش ہے۔ جو لوگ تحائف دینے آئے تھے، میں نے ان سے بھی کہا کہ نہ دیں، کیونکہ اس کی وجہ سے ہمیں پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ رمضان المبارک میں وہ رقم ایمبولینس میں لوگوں کی خدمت کے لیے صرف کر رہا ہوں۔ ہم اپنے ملک میں خوش ہیں۔ حجاب کے تنازع کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ میں نے کالج کے پرنسپل سے کہا کہ امتحان کے دوران ہمیں الگ کمرہ دیا جائے۔ میں نے کہا اگر حجاب کی اجازت نہیں ہے تو ٹھیک ہے لیکن شال پہننے کی اجازت دیں اور امتحان کی اجازت دیں۔ لیکن کالج انتظامیہ نے اجازت نہیں دی۔
یہ بھی پڑھیں: Al Qaeda Chief on Hijab Row in India: القاعدہ کے سربراہ ایمن الظواہری کی بھارت میں حجاب تنازع پر تنقید، مسکان کی تعریف کی