اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

منور رانا کے بیان کو طالبانی حمایتی بیان کیوں کہا جارہا ہے؟

کابل میں طالبان Taliban کے کنٹرول کے بعد پوری دنیا میں طالبان کو لے کر بیان بازی کا سلسلہ جاری ہے۔ طالبان سے تعلقات بحال کرنے اور نہ کرنے سے متعلق خبریں سرخیوں میں ہیں۔ اس ضمن میں منور رانا کے بیان کو (Munawwar Rana on Taliban) طالبانی حمایتی بیان بتایا جارہا ہے۔

munawwar-rana-statement-on-taliban
منور رانا کے بیان کو طالبانی حمایتی بیان کیوں کہا جارہا ہے؟

By

Published : Aug 19, 2021, 6:00 PM IST

افغانستان کے موجودہ حالات پر اردو کے مشہور شاعر منور رانا (Munawwar Rana on Taliban) کا بیان سامنے آیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ طالبان پر 20 برسوں تک ظلم ہوئے، جب بیج ہی ایسا بویا گیا تو وہاں مسیحا کیسے پیدا ہوں گے۔ اس طرح کی بیج سے مخمل تو نہیں نکل سکتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ افغانستان ہمیشہ سے بھارت کا دوست رہا ہے۔ وہاں کے لوگوں کا بھارت سے خاص لگاؤ ہے اسی لیے وہ یہاں آنا پسند کرتے ہیں۔

منور رانا نے کہا کہ' طالبان کوئی پاگل نہیں، اگر بھارت نے افغانستان میں کوئی ترقیاتی کام کیا ہے تو وہ اسے برباد نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان پر بھروسہ کیا جاسکتا ہے، وہ دھوکہ دینے والے لوگ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ افغانستان سے بھارت کو کوئی نقصان نہیں ہے، صرف فائدہ ہوگا'۔

منور رانا کا کہنا ہے کہ بھارت کو افغانستان سے نہیں بلکہ پاکستان سے ڈرنے کی ضرورت ہے۔ طالبان کا کشمیر سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ انہوں نے طالبان کے کارکنوں کا موازنہ والمیکی سے کردیا۔ انہوں نے کہا کہ' والمیکی جی پہلے کیا تھے اور بعد میں کیا ہوگئے۔ طالبان بھی پہلے سے بدل چکے ہیں، اب وہ پہلے جیسے نہیں ہیں۔'

انہوں نے افغانستان میں خواتین کے حقوق کے تعلق سے کہا کہ' سعودی عرب میں بھی اسی طرح کے حالات ہیں، اس مسئلے پر پورے خطے کی بات کرنی چاہیے۔'

ABOUT THE AUTHOR

...view details