اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

Hajj VIP Quota مفتی قاسم اکرمی نے حج وی آئی پی کوٹہ ختم کرنے پر تشویش کا اظہار کیا

مرادآباد لال مسجد کے مفتی قاسم اکرمی کا کہنا ہے کہ حکومت ہند نے حج 2023 کی پالیسی میں عازمین حج کو دی جانے والی سہولیات کو ختم کرنے کا اعلان کیا ہے جو سراسر غلط ہے۔ Mufti Qasim Akrami On Hajj VIP quota

مفتی قاسم اکرمی ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے
مفتی قاسم اکرمی ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے

By

Published : Jan 16, 2023, 9:25 AM IST

مفتی قاسم اکرمی ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے

مرادآباد: مرکزی حکومت نے حج 2023 کو لے کر بڑا فیصلہ کیا ہے۔ حکومت کی طرف سے حج کے لیے دیا گیا وی آئی پی کوٹہ اب ختم ہونے جا رہا ہے۔ قبل ازیں حج کے لیے کچھ مخصوص نشستیں دی جاتی تھیں، جنہیں اب ختم کیا جا رہا ہے۔ اس اقدام کے بعد عازمین حج کو کوئی خاص وی آئی پی کوٹہ نہیں ملے گا۔ آپ کو بتا دیں کہ اس سے قبل صدر، نائب صدر، وزیر اعظم، اقلیتی امور کے وزیر اور حج کمیٹی کی طرف سے مختص نشستوں سے تقریباً 500 لوگ حج پر جا سکتے تھے۔ صدر کے کوٹے سے 100، نائب صدر کے کوٹے سے 75، وزیر اعظم کے کوٹے سے 75، اقلیتی امور کے وزیر کے کوٹے سے 50، حج کمیٹی آف انڈیا کو 200 سیٹیں ملتی تھیں۔ لیکن اب نئی حج پالیسی کے مسودے میں اسے ختم کیا جا رہا ہے۔

مرکزی حکومت کے وی آئی پی حج کوٹہ کو ختم کرنے کے فیصلے کے بعد مرادآباد لال مسجد کے مفتی قاسم اکرمی نے میڈیا سے کہا کہ مرکزی حکومت کو حج کے لیے وی آئی پی کوٹہ ختم نہیں کرنا چاہیے، کیونکہ حکومت مسلمانوں کی تمام سہولیات چھین رہی ہے۔ اسی طرح حج وی آئی پی کوٹہ بھی ختم کیا جارہا ہے، جو مسلمانوں کو دی گئی سہولتوں کو ختم کرنے کے مترادف ہے۔ مرکزی حکومت کے اس فیصلے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے مفتی قاسم اکرمی نے کہا ہے کہ حج وی آئی پی کوٹہ کو عبادت کے نقطۂ نظر سے دیکھا جا رہا ہے، جب کہ حج کرتے وقت ہر کوئی ایک ہی طریقے سے حج کرتا ہے، وہاں کوئی امتیازی سلوک نہیں ہوتا۔ امیر و غریب سب یکساں ہوتے ہیں۔

مزید پڑھیں:۔Hajj 2023 حج 2023 کے لیے بھارت اور عرب کے درمیان معاہدہ پر دستخط
انہوں نے کہا کہ اگر کچھ لوگوں کو حج پر جانے کے لیے وی آئی پی حج کوٹہ دیا جائے تو کوئی حرج نہیں۔ یہ حکومت کی طرف سے مسلمانوں کو دی گئی سہولتوں میں سے ایک ہے۔ اسے ختم نہیں کیا جا سکتا۔ ہر شخص ایک جیسا نہیں ہوتا، کچھ امیر ہوتے ہیں، کچھ غریب ہوتے ہیں۔ ہر آدمی اپنی سہولیات کے لحاظ سے سفر کرتا ہے۔ اس لیے حکومت کو یہ فیصلہ واپس لینا چاہیے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details