نوجوان نسل فن خطاطی کو فراموش کر چکی ہے لیکن آج بھی کچھ ایسے نوجوان ہیں جن کے اندر یہ جذبہ ہے کہ اس فن کو زندہ کیا جائے اور عوام کے مابین از سرے نو متعارف کیا جائے۔
اترپردیش کے بہرائچ کی رہنے والی 22 برس کی زہرہ جعفری بھی اسی جوش و جذبے کے ساتھ فن خطاطی (کیلی گرافی) کو عوام کے درمیان متعارف کرا رہی ہیں۔ ان کو لگتا ہے کہ اتر پردیش میں فن خطاطی کے ماہرین ناپید ہوچکے ہیں جس کہ وجہ سے نئی نسل اس خوبصورت فن کو فراموش کرتی جا رہی ہے۔
زہرہ جعفری نے عربی خطاطی کو زندہ کرنے عزم کیا ہے اتر پردیش کے زہرہ کی کوشش ہے کہ عوامی سطح پر عربی و فارسی کیلی گرافی کو پذیرائی حاصل ہو اور اس فن کی جانب عوام کی توجہ دوبارہ مبذول ہو۔ اس کے لیے خطاطی کے ذریعہ خوبصورت اور دیدہ زیب فن پارے بناتی ہیں اور سماجی رابطہ کی سائٹ پر پوسٹ کرتی ہیں جس کے نتیجہ میں اب زہرہ کو بین الاقوامی سطح پر شناخت حاصل ہوئی اور ملک و بیرون ممالک سے کیلی گرافی کے آرڈر ملتے ہیں۔ زہرہ جعفری نے عربی خطاطی کو زندہ کرنے عزم کیا ہے زہرہ اس فن کو زندہ کرنے کے لیے موجودہ وقت میں 41 بچوں کو فن خطاطی سیکھا رہی ہیں۔ انہیں تعلیم سے انتہائی الفت ہے۔ وہ اتنی کم عمری میں ہی مدرسہ امام علی کی ذمہ دار ہیں۔ زہرہ جعفری نے عربی خطاطی کو زندہ کرنے عزم کیا ہے زہرہ جعفری بتاتی ہیں کہ باضابطہ طور پر اس فن کی نہ تو انہوں نے پڑھائی کی ہے نہ تربیت حاصل کی ہے۔ ذاتی محنت و لگن نے انہیں اس مقام تک پہںچایا کہ اب اسی فن کو ذریعہ معاش کے طور پر استعمال کررہی ہیں اور خود کفیل ہوچکی ہیں۔ زہرہ جعفری نے عربی خطاطی کو زندہ کرنے عزم کیا ہے یہ بھی پڑھیں:
زہرہ بتاتی ہیں کہ جب وہ آٹھویں جماعت کی طالبہ تھیں اس وقت اسکول میں بھجن گانے کھانے کے لیے مقابلہ جاتی پروگرام منعقد ہوا تھا۔ ابتدائی مرحلے کے مقابلے میں تو ہمیں کامیابی حاصل ہوئی لیکن فائنل مقابلے میں جانے سے یہ کہہ کر روک دیا گیا کہ آپ کے کپڑے درست نہیں ہیں، قمیض کے آستین پھٹے ہوئے ہیں۔ اسی وقت زہرہ نے عزم کیا تھا کہ ہم ایسے فن میں اپنی صلاحیت کو نکھاریں گے جو کپڑے سے نہیں صلاحیت سے پہچانے جاتے ہوں۔ زہرہ کا یہ عزم رنگ لایا اور آج سماجی رابطہ سائٹ پر ہزاروں کی تعداد میں ان کے فالوورز موجود ہیں اور ان کی خطاطی کی خوب پذیرائی ہوتی ہے۔
زہرہ جعفری نے عربی خطاطی کو زندہ کرنے عزم کیا ہے زہرہ بتاتی ہیں کہ بچپن ہی سے کچھ الگ کرنے کی خواہش تھی کہ جب اسکول جاتے تھے تو اس زمانے میں مائنس تھی لیکن ان کے استاذ معین کی خوشنویسی قابل دید ہوتی تھی۔ ہم گھر پر اسی انداز میں مشق کرتے تھے، اسی شوق و جذبے نے ہمیں اس مقام پر پہنچایا۔ گذشتہ پانچ برس سے عربی اور فارسی خطاطی کررہے ہیں لیکن کاروبار کے طور پر گذشتہ فروری ماہ سے شروع کیا ہے۔
زہرہ جعفری نے عربی خطاطی کو زندہ کرنے عزم کیا ہے زہرہ آنے والے فروری ماہ میں ریاست راجستھان میں منعقد ہونے والا بین الاقوامی کیلی گرافی نمائش میں شرکت کریں گی جس کے لیے وہ پر جوش ہیں۔ زہرہ جعفری نے عربی خطاطی کو زندہ کرنے عزم کیا ہے