اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

Karnataka HC on Insurance Compensation: شادی شدہ بیٹیاں بھی انشورنس معاوضے کی حقدار ہیں، کرناٹک ہائی کورٹ

کرناٹک ہائی کورٹ Karnataka HC نے کہا ہے کہ شادی شدہ بیٹیاں بھی حادثات میں اپنے والدین کے ہلاک ہونے پر انشورنس کمپنیوں کے ذریعہ معاوضے کی حقدار ہیں۔ سپریم کورٹ نے بھی کہا ہے کہ شادی شدہ بیٹے انشورنس معاوضے Insurance Compensation کے حقدار ہیں۔ لہذا یہ عدالت بھی کوئی امتیاز نہیں کر سکتی چاہے وہ شادی شدہ بیٹے ہوں یا شادی شدہ بیٹیاں۔

Karnataka HC
کرناٹک ہائی کورٹ

By

Published : Aug 12, 2022, 1:34 PM IST

کرناٹک: شادی شدہ بیٹیاں حادثات میں اپنے والدین کے ہلاک ہونے پر انشورنس کمپنیوں کے ذریعہ معاوضے Insurance Compensation کی حقدار ہیں۔ کرناٹک ہائی کورٹ Karnataka HC نے یہ بھی کہا کہ سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ ایسے معاملات میں شادی شدہ بیٹے بھی معاوضے کے حقدار ہیں۔ یہ عدالت بھی کوئی امتیاز نہیں کر سکتی چاہے وہ شادی شدہ بیٹے ہوں یا شادی شدہ بیٹیاں اور اس وجہ سے یہ دعویٰ قبول نہیں کیا جا سکتا کہ ہلاک شدہ کی شادی شدہ بیٹیاں معاوضے کی حقدار نہیں ہیں۔

دراصل جسٹس ایچ پی سندیش کی ہائی کورٹ کی سنگل جج بنچ نے ایک انشورنس کمپنی کی طرف سے دائر کی گئی ایک درخواست کی سماعت کی جس میں ایک 57 سالہ رینوکا کی شادی شدہ بیٹیوں کو معاوضہ دینے کو چیلنج کیا گیا تھا۔ رینوکا 12 اپریل 2012 کو شمالی کرناٹک میں یامنور، ہبلی کے قریب ایک حادثے میں ہلاک ہو گئی تھیں۔ جس کے بعد رینوکا کے شوہر، تین بیٹیوں اور ایک بیٹے نے معاوضہ طلب کیا تھا۔ موٹر ایکسیڈنٹ کلیمز ٹربیونل نے 5,91,600 روپے کا معاوضہ چھ فیصد سالانہ سود کے ساتھ خاندان کے ممبران کو دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

Rape Is Rape, Even If Man Is Husband: بیوی کی رضامندی کے بغیر جنسی تعلقات قائم کرنا عصمت دری ہے، کرناٹک ہائی کورٹ کا فیصلہ

انشورنس کمپنی نے اسے ہائی کورٹ میں چیلنج کرتے ہوئے کہا تھا کہ شادی شدہ بیٹیاں معاوضے کا دعویٰ نہیں کرسکتیں کیونکہ وہ زیر کفالت نہیں تھیں۔ لہذا، زیر کفالت نہ ہونے کے باوجود معاوضہ دینا غلط تھا۔ جبکہ بیمہ کنندہ کی طرف سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ معاوضہ صرف 'جائیداد کے نقصان' کے تحت دیا جانا تھا۔

تاہم، ہائی کورٹ نے کہا کہ زیر کفالت کا مطلب صرف مالی کفالت یا مالی انحصار نہیں ہے۔ انحصار میں بلاجواز خدمت پر انحصار، جسمانی انحصار، جذباتی انحصار، اور نفسیاتی انحصار شامل ہے، جسے رقم کے لحاظ سے کبھی بھی برابر نہیں کیا جا سکتا۔

انشورنس کمپنی کے دیگر اعتراضات بشمول ہلاک شدہ کی عمر اور اس کی آمدنی کے بارے میں شکوک و شبہات کو بھی عدالت نے مسترد کر دیا۔ اس کے علاوہ بیمہ کنندہ کے اس دعوے کو بھی مسترد کر دیا کہ ٹریبونل کی طرف سے بہت زیادہ معاوضہ دیا گیا تھا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details