خیبرپختونخوا: پاکستان کے خیبرپختونخوا کے ضلع اپرکوہستان کے علاقے شتیال میں شاہراہ قراقرم پر منگل کی رات ایک مسافر بس کار سے ٹکرا کر کھائی میں گرگئی، جس کے سبب 30 افراد ہلاک جب کہ 15 زخمی ہوگئے۔ گلگت بلتستان کے ضلع دیامر کے ایس ایس پی شیر خان نے بتایا کہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب غذر سے راولپنڈی جانے والی ایک بس مخالف سمت سے آنے والی کار سے ٹکرا گئی۔
انہوں نے کہا کہ بس میں سفر کرنے والے سولہ مسافر اور کار میں سفر کرنے والے پانچ افراد ہلاک ہوگئے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ حادثہ کوہستان کے دائرہ اختیار میں پیش آیا تاہم انہوں نے مزید کہا کہ جی بی پولیس بھی جائے وقوع سے قریب ہونے کی وجہ سے ریسکیو کی کوششوں میں حصہ لے رہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ حکام اس بارے میں معلومات اکٹھا کر رہے ہیں کہ بس میں کتنے لوگ سوار تھے اور ساتھ ہی کار میں سفر کرنے والے افراد کی تعداد کتنی تھی۔ فی الحال تلاش اور بچاؤ آپریشن جاری ہے۔
دریں اثناء وزیر اعظم شہباز شریف نے حادثے میں جانوں کے ضیاع پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔ ریڈیو پاکستان کے مطابق انہوں نے سوگوار خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کیا اور مرحومین کے لیے دعا کی۔انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ زخمیوں کو تمام دستیاب طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ جی بی کے وزیر اعلیٰ خالد خورشید نے حادثے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے انتظامیہ اور تمام متعلقہ محکموں کو زخمیوں کو نکالنے اور انہیں طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔
مزید پڑھیں:۔پاکستان میں سڑک حادثے میں 20 افراد ہلاک، 50 زخمی
وزیراعلیٰ نے ہنگامی ردعمل کی بہتر کوآرڈینیشن اور مانیٹرنگ کے لیے خصوصی کنٹرول روم قائم کرنے کی بھی ہدایت کی۔ انہوں نے ضرورت پڑنے پر گلگت سے میڈیکل ٹیم بھیجنے کا مشورہ بھی دیا۔ واضح رہے کہ عالمی ادارہ صحت کے اندازوں کے مطابق 2018 میں پاکستان کی سڑکوں پر 27 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوئے ہیں۔