تھریسور:بری طرح ہجومی تشدد کا شکار ہوئے شخص کی موت ہوگئی۔ پولیس نے منگل کے روز بتایا کہ 33 سالہ نجی بس ڈرائیور جسے حال ہی میں لوگوں کے ایک گروپ نے مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بنایا تھا یہاں کیرالہ کے تھریسور علاقے میں علاج کے دوران ہلاک ہوگئے۔ پولیس نے بتایا کہ اس معاملے میں اب تک آٹھ ملزمان کی شناخت ہو چکی ہے جن کے نام راہل، بیجیت، وشنو، بنو، ارون، ابھیلاش بتائے جارہے ہیں۔
پولیس کے مطابق مذکورہ سانحہ 18 فروری کو پیش آیا اور 21 فروری کو اس سلسلے میں شکایت درج کرائی گئی۔ پولیس کے مطابق متوفی کی شناخت سحر کے نام سے ہوئی ہے۔ مبینہ حملے کی ویڈیو قریبی مندر میں نصب سی سی ٹی وی فوٹیج میں قید ہوئی ہے۔
سی سی ٹی وی فوٹیج کے مطابق سحر کو ایک رات ان کی گرل فرینڈ کے گھر سے نکلتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔ کچھ لوگ نے ان سے سوال و جواب کرتے ہوئے نظر آئے۔ انہوں نے بتایا کہ سحر اس کے بعد گھر چلے گئے، جب کہ اگلی صبح سحںر شدید زخمی حالت میں ملے جس کے بعد انہیں ہسپتال میں داخل کیا گیا۔ رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ ایک ہفتے کے اندر سحر کی صحت کافی بگڑ گئی اور منگل کے روز ہلاک ہوگئے۔ پولیس نے بتایا کہ اس کی موت منگل کے روز ہوئی۔ جب سحر کا جوبلی مشن میڈیکل کالج ہسپتال میں وینٹی لیٹر پر علاج جاری تھا۔