پنجاب کانگریس کے چیف نوجوت سنگھ سدھو کے مشیر مالویندر سنگھ مالی نے پاکستان اور کشمیر پر اپنے تبصروں پر تقریباً تمام حلقوں کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بننے کے بعد استعفیٰ دے دیا ہے۔
اس سے قبل آل انڈیا کانگریس کمیٹی پنجاب کے انچارج ہریش راوت نے سدھو کو اپنے دو متنازع مشیروں کو ہٹانے کو کہا تھا۔
پنجاب کانگریس کے صدر نوجوت سنگھ سدھو کے مشیر لگاتار تنازعات کا شکار ہیں۔ انہوں نے حال ہی میں کشمیر سے متعلق بھی ایک متنازع بیان دیا تھا۔ اس کے بعد کانگریس اور سدھو کو بی جے پی و دیگر سیاسی جماعتوں کی شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
مالویندر سنگھ مالی نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا تھا کہ کشمیر الگ ملک ہے اور بھارت نے اس پر زبردستی قبضہ کر رکھا ہے۔
تنقید کا سامنا کرنے کے بعد مالویندر سنگھ مالی نے بعد میں کہا تھا کہ ان کے خیالات ذاتی ہیں اور کسی سیاسی جماعت سے ان کا کوئی لینا دینا نہیں ہے، لیکن ان کا پوسٹ موجودہ حالات اور وقت کے مطابق نہیں تھا۔
مالی نے بعد میں صفائی دیتے ہوئے پوسٹ کیا تھا کہ 'بھارت کے بارے میں میری 'سیاسی سمجھ' وفاقی بھارت اور جمہوری ریاستیں ہیں۔' جموں و کشمیر کے بھارت کے ساتھ الحاق کی تائید کرتا ہوں جیسا کہ 1947 میں کیا گیا تھا۔ جس طرح زرعی قوانین کسانوں اور آئین کے خلاف ہیں، ویسے ہی آرٹیکل 370 اور 35 اے کی منسوخی بھی آئین کے خلاف ہے۔ یہ میرے ذاتی خیالات ہیں جن کا کسی سیاسی جماعت اور فرد سے کوئی تعلق نہیں۔'
تاہم سنگھ نے اس کے بعد سابق وزیراعظم اندرا گاندھی کا ایک متنازع کارٹون اپنے فیس بک پیج پر شیئر کر دیا تھا۔