نئی دہلی: سی اے جی دنیا کے سب سے زیادہ موثر اور باوقار آڈٹ اداروں میں سے ایک ہے۔ ایوان اور پارلیمانی کمیٹیوں کے اندر سی اے جی کی رپورٹ پر بحث اور مثبت تجاویز سے ملک کی جمہوریت مضبوط ہوتی ہے۔ لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے آج آڈٹ ڈے اور آڈیٹرز کانفرنس کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ برلا نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ سی اے جی کی رپورٹوں پر پارٹی لائن کو توڑ کر ایوان میں بحث کی جاتی ہے اور قوم کے مفاد میں فیصلے کیے جاتے ہیں۔ سی اے جی کے کردار کا ذکر کرتے ہوئے برلا نے کہا کہ آئین نے اس ادارے کو ایک جامع اور فعال کردار دیا ہے اور اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ ان کی وفاداری صرف آئین اور قوم سے ہے۔ Om Birla on CAG and Its Role
انہوں نے مزید کہا کہ سی اے جی تمام اسٹیک ہولڈرز کو یقین دلاتی ہے کہ سرکاری فنڈز کا استعمال صرف اور صرف مطلوبہ مقصد کے لیے ہو رہا ہے۔ لوک سبھا اسپیکرے کہا کہ سی اے جی اپنے بہترین طریقوں کی وجہ سے دنیا کا سرکردہ آڈٹ ادارہ ہے اور عوامی مالیات اور حکمرانی سے متعلق آزاد، قابل اعتماد، متوازن اور وقت کی پابند رپورٹ پیش کرنے کے لیے دنیا بھر میں جانا جاتا ہے۔
بدلتے ہوئے منظر نامے میں سی اے جی کے بڑھتے ہوئے کردار کے بارے میں لوک سبھا اسپیکر نے کہا کہ سی اے جی رپورٹ کی اہمیت بڑھ گئی ہے اور ملک میں آڈٹ کی مطابقت بڑھ گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کے کام کاج کا جائزہ لیتے ہوئے سی اے جی کا ایک بیرونی نقطہ نظر ہے، جس سے مالی بچت اور موثر کارروائی کی منصوبہ بندی ہوتی ہے۔ شفافیت اور جوابدہی کو پارلیمانی جمہوریت میں کلیدی منتر قرار دیتے ہوئے برلا نے کہا کہ عوامی پیسے کا موثر اور موثر استعمال پارلیمنٹ اور گورننس دونوں کا مقصد ہے۔ اس سلسلے میں برلا نے ریاستوں کے مالیاتی نظم و ضبط کو یقینی بنانے میں سی اے جی کے کردار پر روشنی ڈالی۔