اختر اورینوی Akhtar Orenvi بہار کے ایک ایسے صاحب قلم گزرے ہیں جنہوں نے ناول نگاری، تنقید نگاری، افسانہ نگاری اور ڈرامہ نگاری کے ذریعہ اردو ادب کی بیش بہا خدمات انجام دی ہے اور اردو کی تاریخ میں ایک نمایاں مقام حاصل کر کے بہار کا نام روشن کیا۔ انہوں نے سائنس کی تعلیم حاصل کی تھی اور ڈاکٹری میں بھی داخلہ لیا لیکن تپ دق کی بیماری میں مبتلا ہونے کے سبب بہت دنوں تک ذی فراش رہے اور صحتیاب ہونے کے بعد انہوں نے انگریزی میں ایم اے کیا۔ اس کے بعد پٹنہ یونیورسٹی میں اردو کے لیکچرر مقرر ہوئے۔
مذکورہ باتیں ساہتیہ اکادمی انعام یافتہ ناول نگار پروفیسر عبد الصمد نے بہار اسٹیٹ آرکائیو ڈائریکٹوریٹ میں منعقد اردو ڈائریکٹوریٹ محکمہ کابینہ سکریٹریٹ کے زیر اہتمام اختر اورینوی یادگاری تقریب و بزم سخن سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کہی۔
تقریب میں اختر اورینوی کے تعلق سے ڈاکٹر منہاج الدین شعبہ اردو ڈی بی کالج مدہوبنی، ڈاکٹر عبد الحئی سی ایم کالج دربھنگہ اور پروفیسر جاوید حیات شعبہ اردو پٹنہ یونیورسٹی نے مقالات پیش کئے۔ نظامت کے فرائض حسیب الرحمن انصاری نے انجام دیئے جبکہ استقبالیہ و تعارفی کلمات اردو ڈائریکٹوریٹ کے ڈائریکٹر احمد محمود نے پیش کیا۔