اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

"اختر اورینوی یادگاری تقریب" Program Held In Memory Of Akhtar Orenvi

ڈاکٹر منہاج الدین نے کہا کہ اختر اورینوی Akhtar Orenvi نے کئی اصناف میں طبع آزمائی کی لیکن وہ بنیادی طور پر ایک افسانہ نگار تھے، اس میدان میں انہیں ملک گیر عزت، شہرت اور مقبولیت حاصل ہوئی، اپنے موضوع اور اسلوب دونوں اعتبار سے اختر اورینوی کے افسانے دیگر افسانوں کے مقابلے میں ایک جدا گانہ مقام رکھتے ہیں۔

پٹنہ اردو ڈائریکٹوریٹ کے زیر اہتمام "اختر اورینوی یادگاری تقریب" کا انعقاد
پٹنہ اردو ڈائریکٹوریٹ کے زیر اہتمام "اختر اورینوی یادگاری تقریب" کا انعقاد

By

Published : Dec 30, 2021, 1:46 PM IST

اختر اورینوی Akhtar Orenvi بہار کے ایک ایسے صاحب قلم گزرے ہیں جنہوں نے ناول نگاری، تنقید نگاری، افسانہ نگاری اور ڈرامہ نگاری کے ذریعہ اردو ادب کی بیش بہا خدمات انجام دی ہے اور اردو کی تاریخ میں ایک نمایاں مقام حاصل کر کے بہار کا نام روشن کیا۔ انہوں نے سائنس کی تعلیم حاصل کی تھی اور ڈاکٹری میں بھی داخلہ لیا لیکن تپ دق کی بیماری میں مبتلا ہونے کے سبب بہت دنوں تک ذی فراش رہے اور صحتیاب ہونے کے بعد انہوں نے انگریزی میں ایم اے کیا۔ اس کے بعد پٹنہ یونیورسٹی میں اردو کے لیکچرر مقرر ہوئے۔


مذکورہ باتیں ساہتیہ اکادمی انعام یافتہ ناول نگار پروفیسر عبد الصمد نے بہار اسٹیٹ آرکائیو ڈائریکٹوریٹ میں منعقد اردو ڈائریکٹوریٹ محکمہ کابینہ سکریٹریٹ کے زیر اہتمام اختر اورینوی یادگاری تقریب و بزم سخن سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کہی۔

تقریب میں اختر اورینوی کے تعلق سے ڈاکٹر منہاج الدین شعبہ اردو ڈی بی کالج مدہوبنی، ڈاکٹر عبد الحئی سی ایم کالج دربھنگہ اور پروفیسر جاوید حیات شعبہ اردو پٹنہ یونیورسٹی نے مقالات پیش کئے۔ نظامت کے فرائض حسیب الرحمن انصاری نے انجام دیئے جبکہ استقبالیہ و تعارفی کلمات اردو ڈائریکٹوریٹ کے ڈائریکٹر احمد محمود نے پیش کیا۔

پٹنہ اردو ڈائریکٹوریٹ کے زیر اہتمام "اختر اورینوی یادگاری تقریب" کا انعقاد

مزید پڑھیں:۔Literary Program in Memory of Zeba Zeenat: صوفی شاعرہ زیبا زینت کی یاد میں تقریب کا اہتمام

مقالا پیش کرتے ہوئے ڈاکٹر منہاج الدین نے کہا کہ اختر اورینوی نے کئی اصناف میں طبع آزمائی کی لیکن وہ بنیادی طور پر ایک افسانہ نگار تھے، اس میدان میں انہیں ملک گیر عزت، شہرت اور مقبولیت حاصل ہوئی، اپنے موضوع اور اسلوب دونوں اعتبار سے اختر اورینوی کے افسانے دیگر افسانوں کے مقابلے میں ایک جدا گانہ مقام رکھتے ہیں۔

ڈاکٹر عبد الحئی نے کہا کہ تنقید نگاری اور افسانہ نگاری کے علاوہ اختر اورینوی نے ڈرامہ نگاری، تحقیق، شاعری اور صحافت میں بھی قابل ذکر خدمات انجام دیں ہیں۔ تقریب کے آخر میں بزم سخن کے تحت مقامی شعراء نے اپنے کلام بھی پیش کئے جس کی صدارت مشہور شاعر و ادیب ڈاکٹر قاسم خورشید نے کی جبکہ نظامت شکیب ایاز نے بحسن و خوبی انجام دئے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details